چین نے سی پیک کے 5 نئے کوریڈورز بنانے کی پیشکش کر دی،احسن اقبال

اسلام آباد (  اے بی این نیوز   )چین نے سی پیک کے 5 نئے کوریڈورز بنانے کی پیشکش کی ہے،پائیدار ملکی ترقی کیلئے سیاسی استحکام ضروری ہے،وزیرمنصوبہ بندی احسن اقبال کی اسلام آباد میں پریس کانفرنس کہاسیاسی بحرانوں کے باعث ترقیاتی منصوبے متاثر ہورہے ہیں،ہمیں قرضوں کی ادائیگی کیلئے 75ہزار ارب روپے درکار ہیں، ہم مزید قرضے لے کر اخراجات پورے کررہے ہیں ، قرضوں کےساتھ کوئی معیشت پائیدار نہیں ہوسکتی ،
مزید پڑھیں :آئی ایم ایف سے رواں ہفتے مذاکرات شروع ہو جائیں گے، وزیرخزانہ
آئندہ پانچ سالوں میں ترقی کا سنگ بنیاد رکھیں گے،سیاست کیلئے انتشار پھیلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی،ملکی معیشت پر سب سے بڑا بوجھ قرضوں کا ہے،صرف پنشن کا بوجھ 800ارب کا ہے،فائیو ایز پالیسی کو آگے بڑھائیں گے،قرض کی ادائیگی کیلئے 7500 ارب روپے درکار ہیں،ملک کی ٹیکس وصولی 7 ہزار ارب روپے ہے،ہمیں قرض لے کے کام چلانا پڑ رہا رہے،سابق حکومت کی نالائقی کے باعث قرض کا بوجھ 80 فیصد بڑھا ہے،
مزید پڑھیں :دہشتگردی کا خطرہ یا سینیٹ الیکشن، عمران خان سمیت سیاسی قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
زراعت صنعتی شعبے اور آئی ٹی کے شعبے کی بحالی کی ضرورت ہے،30 ارب ڈالر کی برآمدات کو 100 ارب ڈالر تک لے کے جانا ہے، امید ہے اپوزیشن سیاسی عدم استحکام کی بجائے مثبت کردار ادا کرے گی، اپوزیشن کو بھی ترقیاتی عمل میں شریک کریں گے،بجلی اور گیس میں عوام کو جلد ریلیف دیں گے،بجلی اور گیس کے نظام سے چوری اور نااہلی کو ختم کرنے کی ضرورت ہے،شمسی توانائی اور تھر کوئلے کو زیادہ فروغ دینے کی ضرورت ہے،پاکستان کو پائیدار ترقی یافتہ ملک
مزید پڑھیں :مودی حکومت نے بھارت میں شہریت کا متنازع ترمیمی قانون نافذ کر دیا
بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں گے،سیاسی استحکام کے بغیر ترقی ممکن نہیں،سیاسی عدم استحکام نے منصوبوں کو نقصان پہنچایا،سیاسی استحکام اور پالیسوں کے تسلسل تک ہم ترقی نہیں کرسکتے،چین بنگلہ دیش، انڈیا اور ترکی میں سیاسی استحکام نے اہم کردار ادا کیا، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں پانچ نئے کاریڈور شامل کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کریں گے،ٹھوس منصوبہ بندی کی جائے گی جس سے ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے،زراعت و صنعت اور ہر پیداواری شعبے میں ٹیکنالوجی کو شامل کرنا ہے،
مزید پڑھیں :وفاقی کابینہ کیلئے وزارتوں کا اعلان کردیا گیا

چین کا سی پیک پر اعتماد دوبارہ حاصل کیا ہے، پنشن، دفاعی بجٹ کی وجہ سے ہمارا بجٹ قرضوں پر چل رہا ہےقرضوں کی ادائیگی کے لیے مزید قرضہ لینا پڑتا ہے جوقابل قبول نہیں قرضوں کی ادائیگی کے لیے پیداواری صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہوگا۔ احسن اقبالحکومتی اخراجات میں کفایت شعاری کریں گے ۔