الائیڈ بنک میں گھپلا،12لاکھ کے چیک کے عوض 1,20,00000کی ادائیگی

اسلام آباد ( اے بی این نیوز      )اسلام آباد الائیڈ بنک آبپارہ برانچ میں ناقابل یقین گھپلا سامنے آیا ہے جس کے مطابق بینک انتظامیہ نے بارہ لاکھ کے چیک کے بدلے ایک کروڑ بیس لاکھ کی ادائیگی کر دی گئی ،یہ ادائیگی کیوں اور کیسے کی گئی شائع شدہ رسید جو بینک کی جانب سے جاری کی گئی اس میں رقم تو بارہ لاکھ ہی لکھی گئی ہے اے بی این نیوز کے پاس موجود دستاویز ات کے مطابق جب کمپیو ٹرائزڈ عبارت لکھی گئی تو اس میں رقم کو بڑھا کر بارہ لاکھ سے ایک کروڑ بیس لاکھ کر دی گئی اہم ترین بات یہ ہے کہ اس رقم کی ادائیگی بھی کر دی گئی،بینک کا اصول ہے کہ جب بھی اتنی بڑی ٹرانزکشن ہو تی ہے تو منیجر سمیت پورا بینک الرٹ ہو جاتا ہے،چیک کو چیک کیا جاتا ہے،اکاونٹ میں جاتا ہے پھر پراسس میں جاتا ہے اس کی پھر ری چیکنگ ہو تی ہے،اکاونٹ کو چیک کیا جاتا ہے، پھر چیکپر مہریں ثبت ہو تی

مزید پڑھیں :جاب کے متلاشی افرادکیلئے خوشخبری!امیگریشن آفس میں سیکڑوں بھرتیوں کااعلان

ہیں، اس سارے پراسس کے دوران بینک مکمل طور پر اپنی تسلی کرتا ہے بعد میں پنک کلر کی جب رسید نکالی جاتی ہے تو کمپیو ٹرائزڈ اس پر رقم لکھی جاتی ہے جو پراسس میں اماونٹ چل رہی ہو تی ہے وہ ہی اس پر لکھی آتی ہے رقم کی ادائیگی باقاعدہ ایک چین سے ہو تی ہو ئی پھر کاونٹر پر آتی ہے اس کے بعد ادائیگی کی جاتی ہے۔ہندسوں میں رقم درست لکھی گئی ہے لیکن آگے چل کر ادائیگی کیلئے جو رسید بنائی گئی اس میں کمپیو ٹرائزڈ رقم غلط لکھی گئی جو کہ ایک بہت بڑا جرم ہے اس جرم میں مبینہ طور پر سارا متعلقہ عملہ ملوث نظر آتا ہے کیو نکہ اتنی بڑی رقم کی ادائیگی کو انسانی غلطی سے تشبیہ نہیں دی جا سکتی۔ اس سلسلے میں تحقیقات شروع

مزید پڑھیں :اپیلٹ ٹربیونل نے اعظم سواتی کو سینیٹ الیکشن لڑنے کیلئے اہل قرار دے دیا

کر دی گئی ہیں تاہم آخر اطلاعات آنے تک کو حتمی رپورٹ سامنے نہیں آسکی۔ واضح رہے کہ الا ئیڈ بینک آف پاکستان صارفینکیلئے سر درد بن چکا ہے،اکاونٹ ہو لڈر اس بینک کے عملہ کے رویہ کہ وجہ سے سخت نالاں ہیں،ایک عوامی سروے کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ الائیڈ بینک کا صارف ان کی نامکمل سروسز سے بے حد تنگ نظر آتا ہے اسی وجہ سے ایک بھاری تعداد میں  ان کے اکاونٹ بند ہو تے جا رہے ہیں،پاکستان میں آئے دن بینکوں میں ایسے فراڈ ہو تے رہتے ہیں،جس کی وجہ مسے صارف عدم تحفظ کا شکار رہتا ہے،لہذا ضرورت اس امر کی ہے کہ بینکوں کیلئے ایک ایسا مربوط نظام وضع کیا جائے جو شفاف ہو اور صارف کو بھی تحفظ فراہم کرے۔
مزید پڑھیں :پاکستان انجینئرنگ کونسل کا سیڈ فنڈنگ اسکیم لانے کا اعلان