تحریک انصاف کا الیکشن پلان سی شروع ہونے سےقبل ہی اختتام پذیر

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پی ٹی آئی کا الیکشن کے بعد منتخب آزاد امیدواروں کو اکھٹاکرنے کا ”پلان سی“ شروع ہونے سے قبل ہی ناکام ہوگیا ، الیکشن رولز 2017 کے تحت پی ٹی آئی حمایت یافتہ امیدواروں کو پارٹی میں شمولیت کی اجازت ہی نہیں ملے گی۔پی ٹی آئی کا بلے کے نشان پر عام انتخابات لڑنے کا منصوبہ ناکام ہونے کے بعد پی ٹی آئی (نظریاتی) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی سکیم تیار کی تھی اور اسے پی ٹی آئی کا ”پلان بی“ کہا گیا تھا۔تاہم، پی ٹی آئی نظریاتی کے سربراہ اختر اقبال ڈار نے لاہور میں عجلت میں منعقد کی گئی پریس کانفرنس میں مبینہ طور پر پی ٹی آئی امیدواروں کو جاری کیے گئے ٹکٹوں سے انکار کر دیا۔اس کے بعد پی ٹی آئی نے ایک پلان سی بنایا جس میں زیادہ تر توجہ انتخابات کے بعد کے منظر نامے پر تھی۔ آزادپی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوارپارٹی میں شامل ہوں گے اور اس سے پی ٹی آئی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کیلئےمخصوص نشستوں پر دعویٰ کر سکے گی۔پلان سی بارے تفصیلات کے کچھ حصے پی ٹی آئی رہنما اور وکیل سلمان اکرم راجہ نے نجی ٹی وی کو ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا،۔سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار پی ٹی آئی رہنماؤں کی ہدایات پر عمل کرنے کی پابند رہیں گے، کیونکہ انہوں نے ریٹرننگ افسران کے سامنے کہا کہ وہ پی ٹی آئی کے رکن ہیں۔تاہم، الیکشن رول 2017 پر باریک بینی سے دیکھیں تو کچھ اور ہی پتہ چلتا ہے۔قوانین کے تحت کسی بھی آزاد امیدوار کیلئے پی ٹی آئی میں شامل ہونا ناممکن ہے کیونکہ پارٹی کو کوئی انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا گیا۔الیکشن رولز 2017 کا رول 92 سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستوں کی تقسیم کا فارمولہ فراہم کرتا ہے۔اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جو آزاد امیدوار ”امیدواروں کے ناموں کے سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے تین دن کے اندر واپس کسی سیاسی جماعت میں شامل ہو جائیں گے“، انہیں مذکورہ سیاسی جماعت کا ممبر تصور کیا جائے گا اور ان کی تعداد کو پارٹی کی نشستوں کی کل تعداد میں شامل کر دیا جائے گا۔تاہم، الیکشن رولز 2017 کا قاعدہ 94 سیاسی جماعت کو بطور ”سیاسی جماعت“ قبول کرنے کیلئے درج ذیل وضاحت پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ’اس رول کا مقصد، ”سیاسی پارٹی“ کا مطلب ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جس کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے نشان الاٹ کیا گیا ہو‘۔اس لئے بغیر نشان کے سیاسی وجود کو سیاسی جماعت نہیں سمجھا جا سکتا اور آزاد امیدوار اس میں شامل نہیں ہو سکتے۔تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ پی ٹی آئی انتخابی قانون کی تعمیل ظاہر کرنے کیلئے ایک بار پھر انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔اس سے اسے الیکشن رولز 2017 کے مطابق پی ٹی آئی کو دوبارہ ’سیاسی پارٹی‘ بننے کا موقع ملے گا۔