Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

سپریم کورٹ کا فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار

اسلام آباد(محمد بشارت راجہ)سپریم کورٹ کا فیض آباد دھرنا کمیشن کی رپورٹ پر برہمی کا اظہار چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نے کہا کہ میں سمجھ نہیں پا رہا کس لیول کے ذہن نے یہ رپورٹ تیار کی ہے کمیشن کو معلوم ہی نہیں انکی ذمہ داری کیا تھی. فیض حمید کے بیان کی بنیاد پر رپورٹ تیار کردی گئی۔ کمیشن نے پنجاب حکومت کو ذمہ دار قرار دے دیا. کمیشن 12 مئی کو اور بعد والے دھرنے کو گول کر گیا فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نےسماعت کی. دوران سماعت کمیشن ممبران میں سے کوئی بھی عدالت میں پیش نہ ہوا۔ اٹارنی جنرل نے بتایا کہ کمیشن کے سربراہ اختر علی شاہ
مزید پڑھیں :کچھ نیا ہو نے والا ہے،امریکی سفیر کی خواہش پوری کر دی گئی
کو آج کورٹ آنے کا کہا گیا تھا لیکن ان کی جانب سے بیمار ہونے کا بتایا گیا ہے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی نےکمیشن رپورٹ پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھ نہیں پا رہا کس لیول کے ذہن نے یہ رپورٹ تیار کی ہے۔ کمیشن کو معلوم ہی نہیں انکی ذمہ داری کیا تھی. کمیشن نے فیض حمید کے بیان کی بنیاد پر رپورٹ تیار کردی ۔پاکستان کا کتنا نقصان ہوا،کسی کو پرواہ ہی نہیں۔آگ لگاو ،مارو یہ حق بن گیا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ کہتے ہیں بس آگے بڑھو، ماضی سے سیکھے بغیر کیسے آگے جا سکتے ہیں؟۔کمیشن کہتا ہے دھرنا دینے والے نہیں پنجاب حکومت ذمہ دار ہے۔ کمیشن کہہ رہا ہے پنجاب حکومت رانا ثناءاللہ چلا رہے

مزید پڑھیں :حکومت باتیں بڑی کرتی ہے عملی اقدامات نہیں کرتی،محمودخان اچکزئی
تھے وہی ذمہ دار ہیں،حلف کی خلاف ورزی کس نے کی یہ کمیشن نے نہیں بتایا۔ کمیشن کیسے کہہ سکتا ہے کہ مظاہرین کو پنجاب میں روکنا چاہیے تھاچیف جسٹس نے کہا کہ کمیشن کہہ رہا ہے قانون موجود ہے اس پر عمل کر لیں، بہت شکریہ ، یہ کہنے کیلئے کیا ہمیں کمیشن بنانے کی ضرورت تھی؟ اگر 2019 والے فیصلے پر عمل کرتے تو 9 مئی بھی شاید نہ ہوتا۔ یہ ایسے ہی ہے کہ چور سے پوچھ لیا تو نے چوری

مزید پڑھیں :پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 2500 روپے کا اضافہ

تو نہیں کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ درخواستیں دائر کرنے والے سب لوگوں سے پوچھ تو لیتے،کیا کمیشن نے تحریک لبیک سے تحقیقات کی ہیں؟ رپورٹ میں کہیں ٹی ایل پی کا ذکر نظر نہیں آ رہا ہےچیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹ تویہ اخبار کا آرٹیکل لگتا ہے کمیشن کو دیا گیا کام یہ نہیں تھا۔ کمیشن والے تو لگتا ہے اپنے آفس سے باہر نکلے ہی نہیں. کمیشن 12 مئی کو اور بعد والے دھرنے کو گول کر گیا۔ کمیشن کہیں بھی نہیں لکھ رہا مظاہرین نے غلط کیا۔ کمیشن کو جو کام دیا وہ نہیں کیا باقی پورے پاکستان کو ٹھیک کرنے کی باتیں لکھ دیں۔

مزید پڑھیں :کاریں سستی ہو گئیں،دو کمپنیوں کا قیمتیں کم کرنے سے انکار