افغان مہاجرین کی وطن واپسی کا دوسرا مرحلہ عید کے بعد شروع کرنیکا فیصلہ

پشاور(نیوزڈیسک) وزارت داخلہ نےافغان مہاجرین کی ملک بدری کیلئے آپریشن کا تیسرا مرحلہ فی الحال روک دیا ۔ ذرائع کے مطابق عید الفطر کے بعد غیر قانونی افغان تارکین وطن کی وطن واپسی کا دوسرا مرحلہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا کیا ہے۔وزارت داخلہ نے پنجاب، خیبرپختونخوا، سندھ اور بلوچستان حکومتوں کو ہدایات جاری کر دی ۔

یہ فیصلہ وفاقی سیکرٹری داخلہ کی زیر صدارت ویڈیو لنک اجلاس کے دوران کیا گیا جس میں چاروں صوبوں کے صوبائی سیکرٹریز سمیت اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

وفاقی حکومت تمام افغان شہری کارڈ ہولڈرز کی فہرستیں تمام صوبوں کی پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ شیئر کرے گی۔وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ وطن واپسی مہم کے تیسرے مرحلے میں رجسٹریشن کارڈ ہولڈرز کے تمام ثبوتوں کو ملک بدر کیا جائے گا۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ایسے افراد کے خلاف کریک ڈاؤن کے بعد اب تک 500,000 غیر قانونی غیر ملکی شہریوں کو ڈی پورٹ کیا جا چکا ہے۔پاکستان نے یکم نومبر 2023 کی ڈیڈ لائن کے فوراً بعد غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف ملک گیر کریک ڈاؤن شروع کر دیا، ان کے رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے کے لیے۔حکام نے دسیوں ہزار غیر دستاویزی افغان شہریوں کی واپسی کو تیز کرنے کے لیے سرحدی مراکز کھول دیے۔

پاکستان نے اقوام متحدہ، انسانی حقوق کے گروپوں اور مغربی سفارت خانوں کی طرف سے ملک میں موجود 40 لاکھ سے زائد افغان باشندوں کو بے دخل کرنے کے بارے میں سوچنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ عسکریت پسندوں کے حملوں اور جرائم میں ملوث رہے ہیں جنہوں نے ملک کی سلامتی کو نقصان پہنچایا۔

افغانستان نے ان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی ایک گھریلو مسئلہ ہے اور پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ اس پر نظر ثانی کرے۔