امریکہ میں چین کی خفیہ پولیس سرگرم، دو مشتبہ افراد گرفتار

نیویارک (نیوزڈیسک) وفاقی امریکی حکام نے دعویٰ کیا کہ چینی حکومت کے زیر انتظام مین ہٹن میں خفیہ چینی پولیس اسٹیشن قائم کرنے کے الزام میں دو افراد کوگرفتار کرلیا۔چین کی منسٹری آف پبلک سکیورٹی (MPS) کے زیر انتظام خفیہ پولیس کا اعلان ایک شکایت کے ساتھ کیا گیا تھا جس میں 34 افراد پر الزام لگایا گیا تھا کہ وہ MPS کے ذریعے چلنے والی ایک تنظیم کے لیے کام کر رہے ہیں جو آن لائن چینی مخالفین کو نشانہ بنانے کیلئے تشکیل دی گئی ہے۔اگرچہ کچھ معاملات میں ایسا لگتا ہے کہ یہ مرکز چینی شہریوں کی خدمات جیسے کہ ڈرائیور کے لائسنس، ایسی اشیاء جن کے لیے امریکی حکام سے قونصلر کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے میں مدد کر رہا ہے۔ اس نے چینی کارکنوں کے خلاف جاسوسی کی سرگرمیاں شروع کی ہیں اور امریکی قانون نافذ کرنے والے ادارے نے پیر کو کہا کہ خفیہ پولیس ملازمین غیر ملکی ایجنٹوں کے طور پر رجسٹرڈ نہیں تھے۔نیو یارک کے مشرقی علاقے میں امریکا کے اٹارنی برائن پیس نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ’’ہمیں اپنے عظیم شہر میں کسی خفیہ پولیس اسٹیشن کی ضرورت نہیں ہے اور نہ ہی چاہیے۔‘‘ ذرا تصور کریں کہ NYPD بیجنگ میں ایک غیر اعلانیہ خفیہ پولیس اسٹیشن کھولے تو کیسالگے گا ۔”گرفتار لو جیان وانگ اور چن جن پنگ پر غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر کام کرنے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ اس الزام میں ملزم کو پانچ سال قید جب کہ انصاف کی راہ میں رکاوٹ پیدا کرنے پر بیس سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔حکام چائنا ٹاؤن میں واقع پولیس کی تمام سرگرمیوں سے پوری طرح آگاہ نہیں ہیں، کیونکہ حکام کے مطابق جیانوانگ اور جن پنگ نے امریکی حکام کے ابتدائی رابطے کے بعد اپنے فون سے معلومات ڈیلیٹ کر دی تھیں۔پیس نے کہا کہ ممکنہ شواہد کو حذف کرنا اس معاملے میں ایک رکاوٹ ہے، لیکن انہوں نےتوجہ دلائی کہ حکام کے پاس کچھ ایسے شواہد موجود ہیں کہ چین نے پولیس کو کیلیفورنیا میں جمہوریت کے حامی کارکن کی جاسوسی کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ خفیہ پولیس سٹیشن کا استعمال زیادہ مذموم تھا اور ایسا لگتا ہے کہ چینی نیشنل پولیس سٹیشن کو امریکی سرزمین پر ایک امریکی باشندے کا سراغ لگانے کے لیے استعمال کر رہی تھی۔