سگریٹ پر ٹیکسزمیں اضافے سےحکومت کو 25ارب کا فائدہ ہوا،ماہرین صحت

اسلام آباد(نیوزڈیسک)ماہرین صحت نے کہا ہے کہ سگریٹ پر نئے ٹیکسز لگانے سے قومی خزانے کو 25ارب روپے کا فائدہ ہوا ہے،سگریٹ کو مہنگا کر کے نوجوانوں کو تمباکو کے خطرات سے بچانے میں حکومت اہم کرداراداکررہی ہے ،سوسائٹی فار دی پروٹیکشن آف دی رائٹس آف دی چائلڈ (سپارک)نے سگریٹ پر ٹیکسوں میں اضافے سے حاصل شدہ اضافہ رقم کے حوالے سے جاری بیان میں کہاکہ یہ پیشرفت حکومت کے بروقت فیصلے اور مضبوط عزم سے ہوئی ہے، کنٹری ہیڈ، کمپین فار ٹوبیکو فری کڈز(سی ٹی ایف کے )ملک عمران احمدنے مذکورہ پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے بتایاکہ سگریٹ پرنئے ٹیکس میں اضافے کے بعد قومی خزانے کو 25 بلین روپے کی اضافی آمدن حاصل ہوئی ہے، ٹیکس میں یہ اضافہ ملکی معیشت کو پائیدار ترقی کے راستےپر گامزن کرے گا ،،انہوں نے کہاکہ سگریٹ اور دیگر نقصان دہ تمباکو مصنوعات پرٹیکسز میں اضافہ ضروری تھا،اور یہ نیا اضافہ ایک بہتر اور مستحکم معیشت کی تشکیل میں معاون ثابت ہوگا،انہوں نے کہاکہ 25ارب روپے کی خطیر رقم ملک کی جیت ہے ،سگریٹ کو مہنگا کر کے نوجوانوں کو تمباکو کے خطرات سے بچانے میں حکومت اہم کرداراداکررہی ہیے ، سابق ٹیکنیکل ہیڈٹوبیکو کنٹرول سیل وزارت صحت ڈاکٹر ضیا الدین اسلام نے مزید کہا کہ تمبا کو کنٹرول کے عالمی سطح پر پاکستانی وعدوں کو پورا کرنے کے لیے سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے پر ہر سال نظر ثانی کی ضرورت ہے،انہوں نے امید ظاہر کی کہ نئے ٹیکسز سے حاصل ہونے والی یہ اضافی آمدنی پاکستان کے موجودہ اور مستقبل کے معاشی بحرانوں سے نمٹنے میں معاون ثابت ہوگی ،ان کا کہنا تھا کہ سگریٹ نوشی متعدد امراض کا باعث بنتی ہے، ہر مالی سال میں اس ٹیکس میں اضافے پر عمل کرنا سگریٹ کو مہنگا کرکے اپنے لوگوں کی صحت کو بچانے کا ایک مثالی طریقہ بن سکتا ہے جس سے صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر بھی کم بوجھ پڑے گا،اسپارک کے پروگرام منیجر خلیل احمد ڈوگر نے سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے کے حکومتی فیصلے کی حمایت کی، انہوں نے کہا کہ سگریٹ پر ٹیکس میں اضافے نے پاکستان کو بین الاقوامی معیار کے قریب لایا ہے اور مزیدایسی پائیدار کوششوںسے پاکستان اپنی موجودہ اور آنے والی نسلوں کو تمباکو کے نقصانات سے محفوظ رکھ سکتا ہے ۔