باجوڑدھماکہ،56 جاں بحق، مزیداضافہ کاخدشہ

باجوڑ دھماکہ، جاں بحق افراد کی تعداد56 ہو گئیO چین کے نائب وزیراعظم واپس روانہ، 6 معاہدوں پر دستخط!O بھارت، ہریانہ میں شدید ہندو مسلم فسادات، دو افراد ہلاک، ڈی ایس پی سمیت متعدد افراد زخمی، گھیرائو جلائو، پتھرائو، آنسو گیس، لاٹھی چارج، متعدد گرفتاریاں، تعلیمی ادارے بند O چلتی ٹرین میں مودی کے حق میں نعرہ نہ لگانے پر پولیس اہلکار کی فائرنگ، چار مسلمان مسافر شہیدO بھارت سے آنے والے سیلاب میں سانپوں کے علاوہ بارودی سرنگیں بھی آ رہی ہیںO چینی نائب وزیراعظم کی آرمی چیف سے ملاقات، وزیردفاع نظر انداز! O ایم کیو ایم و جماعت اسلامی نئی مردم شماری بھی مسترد!O تشدد زدہ بچی رضوانہ کی حالت بگڑ گئی، ڈاکٹر پریشان، چیف جسٹس سے سوموٹو سماعت کی اپیلO ایل پی جی، 24 روپے کلو جنگی، گھریلو سلنڈر، 282 روپے مہنگا O دوحہ: امریکہ اور طالبان میں مذاکراتO سندھ: ’نسلہ ٹاور‘ مسماری کیس، سابق ڈائریکٹر جنرل منظور قادر گرفتارO نیب، علیم خان کے خلاف ہائوسنگ سوسائٹی کیس کی تحقیقات بندO حکومت کے8 دن باقی اور ترقیاتی منصوبوں کی بھرمار! O ایف بی آر کسٹمز کے شعبہ میں پانچ ارب روپے کی بے ضابطگیاں O سٹیٹ بینک، 22 فیصد سود دو ماہ مزید جاری رہے گاO ضلع کوہستان کے نالے میں شدید سیلاب، شاہراہ قراقرم کا ایک حصہ بہہ گیا، ٹریفک معطل بے شمار سیاح پھنس گئےO سات اگست سے نئی بارشوں کی پیش گوئیO چینی نائب وزیراعظم کو وزیراعظم ہائوس میں ظہرانہ، ایوان صدر میں ’ہلال امتیاز‘ کا ایوارڈO بلاول سمیت کابینہ کے تمام وزراء شریکO بہاول پور یونیورسٹی سکینڈل، اعلیٰ سطح کے عدالتی کمیشن کے قیام کا اعلانO باجوڑ دھماکہ: ’’ورکرز کنونشن کیلئے ضلعی انتظامیہ کو اطلاع دی گئی نہ منظوری لی گئی‘‘ ملزموں کے قریب پہنچ گئے ہیں، پولیس حکام کا بیانO ہائی سپیڈ ڈیزل 20 روپے لِٹر اضافہ، اسحاق ڈار۔

٭ …باجوڑ میں بم دھماکہ نے پوری قوم کو سوگوار کر دیا ہے۔ جے یو آئی کنونشن کے جاق بحق ہونے والوں کی تعداد 56 ہو گئی ہے۔ تقریباً 80 زخمی افراد ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ پولیس حکام کے مطابق بعض شواہد کی بنا پر وہ دھماکہ کے سازشی عناصر کے قریب پہنچ گئے ہیں۔ اس سانحہ کے وقت جے یو آئی کے امیر مولانا فضل الرحمان دبئی میں تھے، وہ فوری طور پر واپس آ گئے۔ اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ پر وزیراعظم، کابینہ کے ارکان اور دوسری جماعتوں کے قائدین نے جاں بحق افراد کی تعزیت کی۔ تقریباً 15 زخمیوں کی حالت تشویشناک بیان کی جا رہی ہے۔ دریں اثنا معلوم ہوا ہے کہ باجوڑ میں جے یو آئی کے ورکرز کنونشن کے لئے ضابطہ کے تحت ضلعی انتظامیہ کو کوئی اطلاع نہیں دی اور سکیورٹی کا کوئی پلان بھی نہیں بتایا گیا۔ اس کے باعث حملہ آور بم بار بڑی آسانی سے 12 کلو بارودی مواد کے ساتھ سٹیج کے پاس پہنچ گیا۔ یہ افسوسناک کوتاہی اتنے بڑے المیہ کا باعث بن گئی! اس بات کی پہلے ہی نشاندہی ہو چکی ہے کہ کنونشن میں جے یو آئی کے صرف ضلعی عہدیدار موجود تھے، کوئی صوبائی یا مرکزی عہدیدار موجود نہیں تھا۔ یہ الم ناک سانحہ چین کے نائب وزیراعظم کی اسلام آباد آمد سے دو تین گھنٹے قبل ہوا، اس سانحہ کے باعث چینی مہمان کے اعزاز میں کلچرل پروگرام منسوخ کر دیا گیا۔ اس جانکاہ المیہ کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل، سیکرٹری جنرل، یورپین کونسل، امریکہ، سعودی عرب نے مذمت کی ہے۔ اور افغانستان نے بھی دُکھ کا اظہار کیا ہے جس کے ہاں سے یہ دھماکے پاکستان کو برآمد کئے جاتے ہیں۔ ٭ …بیچ میں ایک عجیب بات کہ جے یو آئی کے اہم عہدیدار حمد اللہ کے بیان کے ایک ہی جملے میں بھارت اور افغانستان پر دھماکوں کے الزامات کا دفاع دکھائی دے رہا ہے۔ انہوں نے عجیب طنزیہ انداز میں جملہ کہا ہے کہ ’’پہلے بھارت پر پاکستان میں تخریب کاری کا الزام لگایا جاتا تھا اب افغانستان پر یہ الزام جا رہا ہے!‘‘ قارئین خود تبصرہ کر لیں! ٭ …تشدد کی شکار 14 سالہ بچی رضوانہ کی میڈیکل رپورٹ میں واضح طور پر بیان کیا گیا ہے کہ اس کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں، پھیپھڑوں اور خون میں خطرناک انفیکشن ہے، خون کی روانی تشویش ناک ہے، بچی کو سانس لینے میں دشواری پیش آ رہی ہے۔ پہلے اس کی دونوں ٹانگوں پر پلستر کیا گیا تھا اسے ہر روز دوبارتبدیل کیا جاتا ہے، اب دونوں بازوئوں پر بھی پلستر کر دیا گیا ہے، بچی کو مسلسل آکسیجن دی جا رہی ہے، وہ بہت کمزور ہو گئی ہے اس کے سانس وغیرہ کے بعض ٹیسٹ ممکن نہیں ہیں۔ بچی کی جان بچانے کے لئے بارہ سپیشلسٹ ڈاکٹروں کا بورڈ مسلسل نگرانی کر رہا ہے، اب ایک ماہر نفسیات کو بھی بورڈ میں شامل کر لیا گیا ہے۔ بچوں کے تحفظ بیورو کی چیئرپرسن سارہ خاتون نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے سوموٹو نوٹس لینے کی اپیل کی ہے۔ ٭ …ایک طرف یہ سنگین صورت حال ہے اور دوسری طرف ستم خیزی!! اس سنگین واردات میں ملوث اسلام آباد کے سول جج عاصم حفیظ نے اس ساری صورت حال پر تبصرہ کرتے ہوئے خود کو اور اپنی اہلیہ کو بالکل بے قصور قرار دیا ہے۔ عاصم حفیظ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ میری اہلیہ ذرا سے سخت مزاج کی ضرور ہیں مگر کبھی رضوانہ پر کوئی سختی نہیں کی، اس پر کوئی تشدد نہیں کیا اور یہ کہ بچی اپنے قدموں سے چل کر باپ کے ساتھ گئی تھی۔ ہم نے کوئی زیادتی نہیں کی۔ استغفار! سول جج کو اس بات کا جواب دینا ہو گا کہ تم لوگ بے قصور تھے تو اسلام آباد سے بھاگ کیوں گئے؟ تھانے میں معمولی سی کمزور ایف آئی آر میں تم میاں بیوی کا نام درج کیا گیا تو تمہیں بھاگنے کی کیا ضرورت تھی؟ اور یہ کہ راولپنڈی سے صرف ایک قدم آگے اسلام آباد کا علاقہ شروع ہو جاتا ہے، اس کے لئے لاہور ہائی کورٹ سے پانچ دنوں کے لئے عبوری ضمانت کیوں حاصل کی گئی؟ عاصم حفیظ! کیا تمہارے کہنے کا مطلب یہ ہے کہ رضوانہ نے خود اپنے بازو اور ٹانگیں توڑ لیں؟ اپنے خون اور پھیپھڑوں میں خطرناک انفیکشن اور سانس میں رکاوٹ پیدا کر لی؟ غریب بچی رضوانہ کی اس سنگین حالت پر ملک بھر سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے، شعرا نے بھرپور احتجاجی نظمیں کہنی شروع کر دی ہیں۔ محترم محمود شام، عاطف علیم اور دوسرے شاعروں کی درد بھری نظمیں سامنے آ گئی ہیں۔ بارہ سینئر ممتاز سپیشلسٹ ڈاکٹر رضوانہ کی ناگفتہ بہ حالت پر قابو پانے میں دشواری محسوس کر رہے ہیں۔ اور تم میاں بیوی خود کو بے قصور قرار دے رہے ہو۔ اور ستم بالائے ستم اسلام آباد کی پولیس! اِنّا لِلّٰہِ و اِنّا الیہ راجعون!! ٭ …بھارت میں منی پور میں اقلیتوں پر اکثریت کے مظالم کی تفصیل چھپتی رہی ہے، وہاں اقلیتی خواتین کو برہنہ کر کے سڑکوں پر گھمانے کے بعد قتل کرنے کی ہولناک وارداتوں کے بعد اب ہریانہ صوبہ میں بھی فرقہ وارانہ فسادات شروع ہو گئے ہیں منی پور کی طرح ہریانہ میں بھی اقلیتی مسلمانوں پر مختلف الزامات لگا کر ان کی نسل کشی پر چار شہروں، گوڑگائوں، فریدآباد وغیرہ میں شدید ہنگامے شروع ہو گئے ان میں دوافراد ہلاک ہو گئے، چار گاڑیاں جلادی گئیں، متعدد افراد زخمی ہو گئے، بہت سے افراد، بیشتر مسلمان، گرفتار کئے گئے ہیں۔ چاروں شہروں میں کرفیو نافذ ہے۔ ٭ …اسی روز جے پور سے ممبئی جانے والے ایک ٹرین میں ریلوے پولیس نے چار مسلمان مسافروں سے مطالبہ کیا کہ وہ وزیراعظم نریندر مودی کے حق میں نعرے لگائیں اور اسے ووٹ دینے کا حلفیہ اعلان کریں۔ ان مسافروں نے کانسٹیبل کا حکم نہ مانا تو اس نے فائرنگ کر کے ان چاروں کو شہید کر دیا۔ ان مسافروں کے نام عبدالقادر، محمد حسین، اختر عباس علی اور سردار محمد حسن بتائے گئے ہیں۔