باجوڑ دھماکہ، انتخابات ملتوی ہونے کا امکان

٭ …باجوڑ دھماکہ، 45 جاں بحق، 100 سے زیادہ زخمی، 20 کی حالت تشویش ناک، انتخابات کا امکان مخدوش ہو گیاO چین کے نائب وزیراعظم کی آمد، ہوائی اڈے پر2 وزراء نے استقبال کیا، وزیرخارجہ غائب، عرب امارات چلے گئے نجی تقریباتO چینی وزیراعظم کو ایوان صدر میں ہلال امتیاز کا اعلیٰ سول ایوارڈO وزیراعظم کا روزانہ ترقیاتی منصوبوں کے افتتاح کا سلسلہ جاری، ہر جگہ عمران خان کے خلاف پہلے دن والی ایک ہی تقریرO سینٹ وزیرداخلہ کا انتہا پسندی کے خلاف بل مسترد، صرف پی ٹی آئی کو نشانہ بنایا گیا تھا، حکومتی اور اپوزیشن پارٹیوں کی مخالفتO باجوڑ میں دھماکہ القاعدہ نے ٹی ٹی پی کے ذریعے کرایا، یو این او رپورٹO تشدد زدہ بچی رضوانہ کی تشویشناک حالت! خصوصی میڈیکل بورڈ کے خصوصی معائنے، تشدد کرنے والے سول جج اور بیوی کا بچی کے والدین پر دبائو، پیسوں کی پیش کش! واقعہ کے6 روز بعد وزیراعظم کا اظہار تشویشO 318 روپے کی ہاضمہ کی دوا 501 روپے میں! وزیرخارجہ کی دبئی میں نجی مصروفیات، بے نظیر بھٹو کے مجسمہ کی تقریب میں شرکتO ڈھاکہ،حسینہ واجد کی حکومت کے خلاف شدید مظاہرے، آنسو گیس، پتھرائو سے20 پولیس والے زخمیO سینٹ میں توشہ خانہ بِل، صدر، وزیراعظم، تمام وزراء، سرکاری ملازمین، ارکان اسمبلی، کوئی تحفہ نہیں خریدسکیں گےO واشنگٹن میں طوفانی بارش،تیز ہوائیں، درخت اکھڑ گئے، بجلی کے تار ٹوٹ گئے، چین،کوریا،بھارت میں بھی طوفانی بارشیں،کینیڈا، انٹوریو، شدید ژالہ باری، گاڑیوں، مکانوں کے شیشے ٹوٹ گئےO ڈالر مزید مہنگا، 287 روپے کا ہو گیاO سٹاک ایکس چینج، 48 ہزار کی حد عبور کر گیا۔
٭باجوڑ میں جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے ورکرز کنونشن میں خوفناک دھماکہ، 45 شرکاء جاں بحق100 سے زیادہ زخمی ہو گئے، ابتدائی رپورٹ کے مطابق خود کش دھماکہ تھا اور دھماکہ کرنے والے سٹیج کے بالکل قریب بیٹھا تھا۔ یو این او کی رپورٹ کے مطابق دھماکہ القاعدہ نے ’تحریک طالبان پاکستان‘ (ٹی ٹی پی) کے ذریعے کرایا ہے۔ یہ دھماکہ اس وقت کیا گیا جب چین کے نائب وزیراعظم کی اسلام آباد آمد میں چند گھنٹے رہ گئے تھے۔ باجوڑ میں علاج کی ناکافی سہولتوں کے باعث زخمیوں کو پشاور اور دوسرے شہروں کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔ ٭اب ایک ستم خیزی! اس ورکرز کنونشن میں جے یو آئی کے تقریباً 400 ورکرز شریک تھے مگر پارٹی کا کوئی اہم عہدیدار موجود نہ تھا۔ فضل الرحمان دبئی میں تھے،عبدالغفورحیدری،حمداللہ اور دوسرے بڑے عہدیداروں میں سے کوئی بھی موجود نہیں تھا، بلکہ مولانا حمداللہ کا ’عذر گناہ بدترازگناہ‘ کہ ’’میں نے کنونشن کے آخرمیں شریک ہونا تھا مگر آخر میں شرکت منسوخ کر دی۔ دھماکہ میں جاں بحق ہونے والوں میں جے یو آئی کے ضلعی صدر مولانا ضیاء اللہ بھی جاں بحق ہو گئے۔ اِنّا لِلّٰہ واِنّا اِلیہ رَاجعون! حسبِ روائت وزیراعظم گورنر و وزیراعلیٰ پختونخوا وغیرہ نے اس جاں گداز حادثے پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا ہے اور بس!! کسی کو جائے حادثہ یا ہسپتالوں میں جانے کی توفیق نہیں ہوئی۔ وہی پرانا المیہ کہ ہمیشہ کارکن دہشت گردی کے شکار ہوتے ہیں، عہدیدار محفوظ رہتے ہیں۔ بہرحال بہت المناک واقعہ ہے۔ خدا تعالیٰ مرحومین کو جوار رحمت میں جگہ دے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ ٭کچھ ذکر اجوڑ کا! مالاکنڈ ڈویژن کا دو اطراف شمال اور مغرب سےافغانستان سےملاہوا ضلع باجوڑ سینکڑوں برس پہلے سکندر اعظم، چنگیز خان، محمود غزنوی اور بابر کے ہندوستان میں داخل ہونے کا اہم راستہ رہا۔ بعد میں درہ خیبر کی دریافت اہمیت اختیار کر گیا اور باجوڑ کا راستہ زیادہ طویل ہونے کے باعث ترک کردیاگیامگر یہ سمگلروں اور شرپسندوں کےکام آتا رہا۔ اب ڈیورنڈ لائن پر باڑ لگ چکی ہے مگر تقریباً 50 کلومیٹر سرحد پر یہ لوگ کسی نہ کسی طرح پاکستان میں آنے کا راستہ بنا لیتے ہیں۔ ضلع باجوڑ سات تحصیلوں پر مشتمل ہے۔ زیادہ علاقہ خشک اور بارانی ہے۔ امریکہ افغانستان پر قابض تھا تو ایک روز باجوڑ میں ایک مبینہ دہشت گردوں کے اڈے پر اندھا دھند بمباری کر دی۔ ان دنوں پختونخوا جماعت اسلامی کے امیر،سینئر صوبائی وزیرخزانہ اور جماعت اسلامی کے باوجود امیرسراج الحق نےاس واقعہ پر وزارت سے استعفا دےدیا تھا۔ پھر باجوڑ میں ہی ایک دھماکہ میں 8 افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔ ٭اب ذرا سا ذکرچین کے نائب وزیراعظم ’’ہی لی فینگ‘‘ کی پاکستان میں آمد کا، چند روز سے بہت شور مچایا جارہا تھا کہ چین کے وزیراعظم آرہےہیں مگرنائب وزیراعظم آئے۔حکومت پاکستان کی سرگرمیاں دیکھیں، چینی مہمان کی آمد پر اسلام آباد میں محرم کی دو چھٹیوں کے علاوہ پیر 31 جولائی اور منگل یکم اگست کی سرکاری تعطیل کا اعلان کردیا مگر…مگر ہوائی اڈے پرچین کے نائب وزیراعظم کا استقبال کرنے کے لئے صرف دو وزراء رانا ثناء اللہ اور احسن اقبال کو بھیجا گیا۔ انتہا یہ کہ جس ملک نے پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچایا، اس کے انتہائی اہم عہدیدار کےاستقبال کےلئے پاکستان کا وزیرخارجہ موجود نہیں تھا۔ بلاول زرداری نے (بھٹو نہیں) ابوظہبی کے وزیرخارجہ سے عرب امارات کےصدر کے بھائی کے انتقال پراظہارافسوس کرنا ضروری سمجھا۔ یہ اقدام عام ٹیلی فون کے ذریعے کیا جا سکتا تھا جبکہ زیادہ اہم بات یہ کہ پاکستان کے وزیراعظم شہبازشریف ایک روزپہلے ابوظہبی جاکر عرب امارات کےصدرمملکت سےتعزیت کرچکےتھے، پاکستان کے وزیرخارجہ کی ذاتی تعزیت کا کوئی جواز نہیں تھا۔ دراصل بلاول کو کچھ اہم نجی کام بھی انجام دینےتھے۔ ایک تودبئی کے عجائب گھر میں محترمہ بے نظیر بھٹو کے مومی مجسمہ کی تقریب رونمائی میں شرکت تھی، یہ تقریب دو تین روز ملتوی ہو سکتی تھی مگر،مگر زرداری خاندان کے کچھ اچانک درپیش آنے والے نجی مسائل کوبھی سلجھاناتھا! کالم لکھتے وقت چینی نائب وزیراعظم کاوزیراعظم ہائوس میں خیر مقدم کرنے والے لوگوں میں بھی بلاول دکھائی نہیں دیا! بلاول کا دعویٰ رہا ہے کہ چین کی مددسے سی پیک کا منصوبہ آصف زرداری نے بنوایا تھا! اوراب چین کے اہم عہدیدار کا خیرمقدم! ٭سینٹ میں پی ٹی آئی کےخلاف برسوں کی قیداور 50 لاکھ جرمانےوالاراناثناء اللہ کابل وزیرمملکت شہادت اعوان کےذریعےپیش کیا گیا۔اس بل کی خودحکومتی ارکان، پی ٹی آئی اور اےاین پی،طاہربزنجونےسخت مخالفت کی۔ مقررین کےمطابق کسی بھی وقت یہ بل خودن لیگ اوراتحادی پارٹیوں کےخلاف بھی استعمال ہو سکتاہے۔اس بل کواتنی اہمیت دی گئی کہ اسےپہلے قائمہ کمیٹی کوبھی نہیں بھیجاگیا۔ ایوان کی شدید مخالفت کے باعث چیئرمین صادق سنجرانی نے بل کو مسترد کردیا۔ پتہ نہیں رانا ثناء اللہ کے دل پر کیا گزر رہی ہو گی؟ ٭مبصرین کے مطابق باجوڑ کےدھماکہ سے اکتوبر، نومبر میں انتخابات کاامکان حکومت کی حسب خواہش دُھندلا پڑ گیا ہے۔ آئین کی دفعہ (5)232 میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کسی وجہ سے ہنگامی حالت نافذ ہو چکی ہو تو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی اسمبلی کی مدت میں ایک سال کا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ جس انداز سے وفاقی حکومت کھیل رہی ہے اس کے تحت صرف باجوڑ کا دھماکہ ہی ہنگامی حالت کے نفاذ اور اسمبلی کے انتخابات ایک سال آگے لے جانے کا جواز بن سکتا ہے۔ خدا نہ کرے کوئی اور ایسا سانحہ پیش آئے مگر رانا ثناء اللہ کے بارے میں کیا کہا جا سکتا ہے؟ ٭اچھی خبر: سٹاک ایکس چینج 48 ہزار کی حد عبور کر گیا۔ سرمایہ کاری میں تیز اضافہ!!