ذکاء اشرف کو ہر سماعت پر 15 لاکھ کیوں دیئے جاتے ہیں، پی سی بی ارکان پھٹ پڑے

کراچی (نیوزڈیسک)پاکستان کرکٹ بورڈ کی مینجمنٹ کمیٹی کا اجلاس کراچی میں ہوا جہاں چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی ذکا اشرف نے آئی سی سی فنانشل ماڈل پر اراکین کو اعتماد میں لیا،دوران اجلاس پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی میں اختلاف سامنے آگئے، چیئرمین ذکا اشرف کو اراکین کی مخالفت کا سامنا ، اراکین نے سوال اٹھایا کہ لیگل ٹیم ہوتے ہوئے ذکا اشرف کے ذاتی وکیل کی کیا ضرورت ہے اور ہر سماعت پر 15 لاکھ روپے بورڈ سے کیوں دیئے جارہے ہیں، اجلاس میں پاکستان کرکٹ بورڈ مالی سال 24-2023 کا بجٹ متفقہ طور پر منظورکرلیا۔پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی اجلاس کے ایجنڈے میں 6 نکات شامل تھے، اجلاس میں گزشتہ اجلاس کے تمام فیصلوں کی توثیق کروائی گی اور آئی سی سی، اے سی سی اور پی سی بی معاملات پر اراکین کو اعتماد میں لیا گیا۔پاکستان کرکٹ بورڈ کے بجٹ کے بارے میں بریفنگ دی گئی جس کے بعد کمیٹی کے اراکین نے متفقہ طور پر پاکستان کرکٹ بورڈ کے مالی سال 24-2023 کا بجٹ منظور کرلیا۔ انفراسڑکچر پروجیکٹ کے حوالے سے اپڈیٹ بھی ایجنڈے کا حصہ تھی جبکہ بجٹ، اخراجات اور آمدنی کے حوالے سے بھی اراکین کو اعتماد میں لیا گیا۔