سائفر معاملہ،جو کچھ آپ نے پڑھا اس میں کچھ بھی سٹیٹ سیکرٹ تو نہیں ،چیف جسٹس عامر فاروق

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ سائفر گائیڈلائنز کی پیش کی گئی کتاب پر لکھا ہے کہ یہ کلاسیفائیڈ ہے،آپ نے کلاسیفائیڈ کتاب سے جو کچھ پڑھا وہ کچھ بھی ایسا سیکرٹ نہیں ہے،چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ میں نے تو اپنے فیصلے میں سائفر گائیڈلائنز کتاب کا حوالہ دے رکھا ہے، کیا میرا فیصلہ بھی قابلِ احتساب ہو گیا؟ جو کچھ آپ نے پڑھا اس میں کچھ بھی سٹیٹ سیکرٹ تو نہیں ۔ ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی پر جو چارج ہے وہ سائفر کاپی واپس نہ کرنے کا ہے،چیف جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کنٹینر سے کیا مراد ہے،

مزید پڑھیں :سابق کپتان وویمنز کرکٹ ٹیم بسمہ معروف کا ریٹائرمنٹ کا اعلان

ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ ڈاکومنٹ ایک کنٹینر میں بھیجا جاتا جو چمڑے سے بنا ایک تھیلاہوتا ہے،سائفر کی کاپی وصول کرنے والا اس کی سنبھال کرتا ہے، عدالتنے استفسار کیا کہ سنبھال کا کیا مطلب ہے کیسے سنبھالنا ہوگا اس بارے تھوڑا آگاہ کریں ،وصول کرنے والے پڑھتے بھی ہیں ، ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ جی کاپی بھیجی بھی اس لیے جاتی ہے کہ وہ اس ڈاکومنٹ کو پڑھے اور اس پر جو ایکشن کرنا ہے اس بارے آگاہ کریں ۔