Your theme is not active, some feature may not work. Buy a valid license from stylothemes.com

اسلام آبادہائیکورٹ میں‌سائفرکیس کی سماعت،اہم انکشافات سامنے آگئے

اسلام آباد(نیوزڈیسک)اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وفاقی وزیرشاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی ہے ،سماعت میں سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے سماعت میں دلائل دئیے جس میں‌اہم انکشافات کئے گئے .

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وفاقی وزیرشاہ محمود قریشی کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی.

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس کی سماعت کی.

سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکیل سلمان صفدر نے سماعت میں دلائل دئیے۔

دلائل دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ‏دفتر خارجہ کی جانب سے 9 دفاتر کو بھیجی گئی سائیفر کی کاپی کسی بھی دفتر کی جانب سے واپس دفتر خارجہ کو نہیں بھیجی گئی۔

پراسیکیوشن کے اپنے دستاویزات کے مطابق کسی بھی دفتر نے سائیفر کی کاپی واپس نہیں بھیجی۔

17 ماہ بعد جب عمران خان اور شاہ محمود کے خلاف ایف آئی آر درج ہوئی تو اس کے بعد سائیفر کی کاپیز دفتر خارجہ کو واپس آئیں۔

انہوں نے کہاکہ اگر وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے خلاف انکوائری کے بعد ایف آئی آر درج ہوئی تو کیا آرمی چیف کے خلاف بھی انکوائری ہوئی؟ اس حوالے سے پراسیکیوشن کی جانب سے کوئی دستاویزات نہیں دکھائیں گئیں.

واضح رہے کہ 2 روز پہلے بھی اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے سائفر کیس میں سزا کے خلاف سابق وزیراعظم عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی اپیل پر سماعت کی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے سائفر کیس کی سماعت کے دوران کہا تھا کہ کسی کو پتہ ہی نہیں سائفر کا متن کیا ہے لیکن کہہ رہے ہیں دشمن کو فائدہ ہوگیا۔

عدالت نے کہا تھا کہ سارا کیس ایک ڈاکیومنٹ کے گرد گھوم رہا ہے وہ ڈاکیومنٹ بھی ریکارڈ پر نہیں اور اس کا متن بھی ریکارڈ پر نہیں۔