پنجاب پولیس کا غیرملکی سیاحوں سے ہتک آمیز سلوک، گالم گلوچ، تھپڑ رسید، ویڈیو وائرل

رحیم یارخان(نیوزڈیسک) صادق آباد پولیس کی جانب سے غیرملکی سیاحوں سے ہتک آمیز سلوک کیا گیا، تھپڑمارا گیا اور گالیاں دی گئیں جس کی ویڈیو وائرل ہوگئیں، عوام نے پولیس والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کردیا، دوسری جانب پولیس نے ہتک آمیز رویے کی تردید کردی۔پنجاب کے علاقے صادق آباد میں قومی شاہراہ کے قریب مقامی ہوٹل پر یہ واقعہ پیش آیا جو کہ ملکی بدنامی کا سبب بنا، تھانہ صدر صادق آباد کے اے ایس آئی لیاقت علی نے اٹلی کے سیاح سے ہتک آمیز سلوک کیا، اے ایس آئی لیاقت علی نے غیرملکی سیاح کو تھپڑ بھی مارا جو ویڈیو میں ریکارڈ ہوگیا۔غیرملکی سیاحوں میں اٹلی، ایران کے سیاح شامل ہیں

، ایک خاتون سیاح بھی ساتھ ہے، واقعہ کے بعد سیاحوں نے صادق آباد کے قریب بائی پاس پر اپنا سفر روک کر دھرنا دے دیا تھا۔غیرملکی خاتون سیاح نے الزام عائد کیا کہ پولیس اہلکاروں نے گن نکال کر مجھے شوٹ کرنے کی کوشش کی جس کو ہم نے ریکارڈ بھی کیا۔جبکہ پنجاب پولیس نے ایک پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ “آپ نے سوشل میڈیا پر غیر ملکی سیاحوں کی جانب سے ایک وائرل ویڈیو دیکھی ہے۔ یہ تین سیاح سندھ سے پنجاب میں داخل ہو رہے تھے جن کے متعلق سندھ پولیس نے ہمیں آگاہ کیا۔ موجودہ صورتحال اور علاقائی حالات کے پیش نظر پنجاب پولیس نے انہیں سکیورٹی دینا چاہی۔ انکار پر اے ایس پی صادق آباد اور اے سی صادق آباد موقع پر پہنچے اور سیاحوں کو صورتحال کے متعلق آگاہ کیا۔ کچے کے آپریشن اور ہمسایہ ملک کی خاتون سیاح کی موجودگی کی وجہ سے انہیں سکیورٹی دینا ناگزیر تھا۔”ڈی پی او رحیم یار خان رضوان عمر گوندل کا رحیم یار خان میں سیاحوں سے پیش آنے والے واقعے بارے ویڈیو پیغام جاری کردیا۔

دو روز قبل 3 غیرملکی سیاح سندھ سے کوٹ سبزل چیک پوسٹ سے رحیم یارخان میں داخل ہوئے، اٹلی کے سیاح ایلکس دو دیگر غیر ملکی افراد کے ساتھ پاکستان کے وزٹ پر ہیں، ایس او پیز کے مطابق سیاحوں کو سیکیورٹی دی لیکن انہوں نے سیکیورٹی لینے سے انکارکردیا، غیرملکی سیاحوں کی جانب سے اے ایس آئی لیاقت کی آنکھوں میں اسپرے کیمیکل پڑنے پر مذکورہ اے ایس آئی کا پاؤں کیمرے پر لگنے کی ویڈیو بنی اور وائرل ہوگئی،دوسری جانب افسران نے واقعے کا نوٹس لیا ہے، تھانہ صدر صادق آباد میں تعینات اے ایس آئی کو معطل کرکے محکمانہ کارروائی شروع کردی گئی۔“آپ نے سوشل میڈیا پر غیر ملکی سیاحوں کی جانب سے ایک وائرل ویڈیو دیکھی ہے۔

یہ تین سیاح سندھ سے پنجاب میں داخل ہو رہے تھے جن کے متعلق سندھ پولیس نے ہمیں آگاہ کیا۔ موجودہ صورتحال اور علاقائی حالات کے پیش نظر پنجاب پولیس نے انہیں سکیورٹی دینا چاہی۔ دوسری جانب پولیس نے واقعے کی تردید بھی کی ہے اور کہا موقف اپنایا ہے کہ وہ سیاحوں کو سیکیورٹی دے رہے تھے جو وہ لے نہیں رہے تھے۔ عوام نے پولیس کے اس ویڈیو بیان پر سخت تنقید کرتے ہوئے اور جلے پر نمک کے برابر قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ ملک کو بدنام کرنے والے ایسے سیکیورٹی اہل کاروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے انہیں نوکریوں سے برطرف کیا جائے۔