طوفانی سیلاب کے بعد چین میں صدی کی خوفناک بارش کی وارننگ جاری

بیجنگ (نیوزڈیسک)گوانگ ڈونگ صوبے میں حالیہ دنوں میں طوفانی بارشیں ہوئی ہیں۔جنوبی چین میں شدید بارشوں اور مہلک سیلاب کی وجہ سے1 لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا ، حکومت نے منگل کو متاثرہ علاقے کیلئے بلند ترین درجے کے بارشی طوفان کی وارننگ جاری کردی۔حالیہ دنوں میں موسلا دھار بارشوں نے گوانگ ڈونگ صوبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ، جس سے ندی نالوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور شدید سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا جس کے بارے میں سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ صدی میں صرف ایک بار دیکھا جا سکتا ہے۔

شہر کے موسمیاتی رصد گاہ نے کہا کہ شینزین کا بڑا شہر ان علاقوں میں شامل تھا جہاں منگل کو موسلا دھار بارش کا سامنا کرنا پڑ رہا تھا، اس نے مزید کہا کہ سیلاب کا خطرہ بہت زیادہ تھا۔اس نے بعد میں اپنی موسمی وارننگ کو گھٹا دیا کیونکہ طوفان کمزور ہو گئے تھے، لیکن رہائشیوں پر زور دیا کہ وہ آفات کے خلاف چوکس رہیں۔
پی ٹی آئی نے آئین کے تحفظ کیلئے 6 سیاسی پارٹیوں پر مشتمل اتحاد بنالیا، رؤف حسن
شمالی گوانگ ڈونگ کا ایک شہر جو نشیبی پرل ریور ڈیلٹا کا حصہ ہے میں دکھایا گیا ہے کہ ایک عمارت تقریباً مکمل طور پر دریا کے کنارے ایک سیلاب زدہ پارک میں ڈوبی ہوئی ۔سرکاری میڈیا نے اتوار کو اطلاع دی ہے کہ45ہزار سے زیادہ لوگوں کو چنگ یوان سے نکالا گیا ہے، جو دریائے بی کی معاون ندی میں گھس جاتا ہے۔

سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق گوانگ ڈونگ کےایک لاکھ 10 ہزار خاندان کو ہفتے کے آخر میں شروع ہونے والی بارشوں کے بعد سے نقل مکانی کی گئی ہے۔سرکاری میڈیا کے مطابق سیلاب نے چار افراد کی جانیں لے لی ہیں۔جنوبی چین میں شدید بارشوں اور مہلک سیلاب کی وجہ سے1لاکھ سے زائد افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا ،

حکومت نے منگل کو متاثرہ علاقے کے لیے اپنے بلند ترین درجے کے بارشی طوفان کی وارننگ جاری کی ہے۔حالیہ دنوں میں موسلا دھار بارشوں نے گوانگ ڈونگ صوبے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، جس سے ندی نالوں میں پانی کا اضافہ ،شدید سیلاب کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے جس کے بارے میں سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ “صدی میں صرف ایک بار دیکھا جا سکتا ہے”۔