این ڈی ایم اے وفد کا دورہ امریکہ، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے عالمی شراکت داروں کے ساتھ نتیجہ خیز ملاقاتیں

اسلام آباد (اے بی این نیوز    ) چیئرمین این ڈی ایم اے، لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک اور ممبر ڈی آر آر ادریس محسود کی قیادت میں این ڈی ایم اے کے وفد نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈکوارٹر میں آفات کے خطرے میں کمی کے سینڈائی فریم ورک کے وسط مدتی جائزہ میں پاکستان کی نمائندگی کی۔ اس کے علاوہ 22 سے 24 مئی 2023 کو واشنگٹن ڈی سی میں عالمی بینک اور دیگر ایجنسیوں بشمول USAID، US State Dept HQ FEMA میں عہدے داروں سے ملاقاتیں اور ورلڈ بینک کی ذیلی فیسلٹی برائے آفات کے خطرات میں کمی (GFDRR) کے خصوصی اجلاس میں شرکت کی. ان سیشنز میں چیئرمین این ڈی ایم اے کلیدی پینلسٹ تھے۔ انہوں نے مستقبل میں ہونے والی آفات کو روکنے کے لیے ماضی کے تجربات سے سیکھنے کی ضرورت پر زور دیا اور امتیازی سلوک کے بغیر ڈیزاسٹر منیجمنٹ کی حکمت عملیوں میں عالمی اصلاح پر زور دیا۔ انہوں نے ڈیزاسٹر سے پہلے اور بعد کے ادوار کے لیے سرمایہ کاری مو¿ثر حل کے لیے عالمی تعاون کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک کے لیے فعال منصوبہ بندی اور پیش گوئی کرنے والے ماڈلنگ کی اہمیت پر زور دیا۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے حقیقت پسندانہ منصوبہ بندی کے لیے تازہ ترین ڈیٹا شیئر کرنے اور آفات کی درست پیشین گوئی اور اندازہ لگانے کے لیے سائنسی تحقیق کے استعمال پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ نجی شعبہ اور بیرونی مالیاتی آلات مناسب مراعات اور جوابدہی کے ساتھ عوامی فنڈز سے انتہائی ضروری ریلیف فراہم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیکنالوجی اور جدید پروٹوکول کا استعمال کرتے ہوئے ہائی رسک زون میں آفات سے تدارک کی نشاندہی کرنے، تباہی کے بعد کے اثرات کے اعداد و شمار کی توثیق، اور صلاحیت کا حصول اہم ہے۔ متعدد آفات کی پیچیدگی سے نمٹنے کے لیے، چیئرمین این ڈی ایم اے نے کثیر سطحی اصلاحات کی اہمیت پر زور دیا جس میں رسپانس اور مشترکہ آفات کے خطرے کو کم کرنے کے آلات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ این جی اوز، پرائیویٹ سیکٹرز، فنانسرز، فنڈ مینیجرز، تعلیمی ماہرین اور رسپانڈرز کے درمیان تعاون آفات سے نمٹنے کیلئے پیشگی تیاری کے لیے بہت ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ پاکستان نے اپنی آفات کے دوران ترکی اور شام کے زلزلہ متاثرین کیلئے وسیع پیمانے پر امدادی آپریشن سر انجام دیا جو اسکی پختگی و عزم کا منہ بولتا ثبوت ہے لہذا پاکستان عالمی برادری سے آفات سے نمٹنے کیلئے تعاون کا اصولی طور پر حقدار ہے۔