سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس پر رائے دینے کا پابند ہے، چیف جسٹس

اسلا م آباد ( محمدبشارت راجہ)ذوالفقار علی بھٹو کیس تاریخ کا واحد 935 صفحات کافوجداری فیصلہ ہے،سپریم کورٹ صدارتی ریفرنس پر رائے دینے کا پابند ہے، سیاسی مقاصد کے علاوہ دیگر معاملات پربھی عدالت رائے دے گی،چیف جسٹس کے ریمارکس،وکیل خالد جدون نے کہا عدالت کو یہ بھی دیکھنا ہو گا پوری ریاستی مشینری

مزید پڑھیں :پورا پاکستان ہماری طرف دیکھ رہا ہے، چیف جسٹس

آمر ضیاء الحق کے کنٹرول میں تھی، لاہور ہائی کورٹ کے جج آفتاب احمد نے کہا تھا ذوالفقار بھٹو اچھے مسلمان نہیں،ان کی آبزرویشن بھی موجود ہے،جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیئے تفصیلی فیصلے سے لگتا ہے جن ججز نے فیصلہ دیا وہ خود بھی متفق نہیں تھے،جسٹس منصور نے سوال کیا کہ سپریم کورٹ ذوالفقار علی بھٹو کیس کا ٹرائل دوبارہ کیسے دیکھ سکتی ہے؟ انصاف کے تقاضے پورےنہیں کئے گئے تو کس طریقے سے سپریم کورٹ اب دوبارہ جائزہ لے؟چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سپریم کورٹ کسی بھی عدالت کے فیصلے کا جائزہ لے سکتی ہے