چین میں ایک سال کے دوران تمام اشیائے صرف کی قیمتیں مستحکم رہیں،اکانومسٹ

بیجنگ(نیوزڈیسک)چین میں ایک سال کے دوران تمام بنیادی اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ صفر کے مساوی رہا ۔چین میں تفریطِ زر کی یہ کیفیت امریکا اور یورپ کے لیے بھی پریشانی کا باعث ہے کیونکہ چین میں صارفین کا اعتماد بحال نہ ہونے کی صورت میں ان کے ہاں بھی برآمدی شعبہ شدید دبائو کا شکار ہوگا۔برطانوی جریدے اکانومسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق چین میں حکومت سرکاری بینکوں سے قرضے لے لے کر مینوفیکچرنگ سیکٹر کو زیادہ سے زیادہ متحرک رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔ قرضوں کا بوجھ لاگت میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔الیکٹرانکس آئٹمز کی خریداری میں غیر معمولی کمی کے باعث دوسری بہت سی اشیا کی قیمتوں میں بھی گراوٹ آئی ہے۔چینی معیشت پر انجماد کی کیفیت طاری ہونے سے امریکا اور یورپ کے صنعت کار اور سرمایہ کار بھی پریشان ہیں کیونکہ ایک طرف برآمدات متاثر ہوں گی اور دوسری طرف چین میں سرمایہ لگانے والوں کو معقول منافع حاصل نہ ہوسکے گا۔امریکا میں صارفین کا اعتماد بحال کرنے کی کوششیں کامیاب تو رہی ہیں تاہم اب افراطِ زر بہت زیادہ ہو جانے کے باعث کاروباری ادارے پریشان ہیں۔ لاگت میں اضافہ ہو رہا ہے جس کے باعث منافع کی شرح بلند رکھنا ممکن نہیں ہو پارہا۔ امریکا کے مرکزی بینک پر شرحِ سود گھٹانے کے حوالے سے غیر معمولی دبائو ہے۔