برطانوی پولیس کا شہزاد اکبر پر تیزاب حملہ کیس کی مزید تفتیش سے انکار

لندن(نیوزڈیسک) برطانوی پولیس نے ٹھوس شواہد نہ ملنے پر سابق وفاقی وزیر شہزاد اکبر پر تیزاب گردی کی تحقیقات بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔نومبر 2023 میں، اکبر، جو سابق وزیر اعظم عمران خان کے مشیر بھی تھے، نے دعویٰ کیا تھا کہ برطانیہ میں ان کے گھر پر نامعلوم شخص نے ان کے چہرے پر تیزاب پھینک دیا اور اس کے چہرے اور جسم کے ایک طرف زخم آئے۔

مقامی پولیس کے مطابق، شہزاد اکبر پر تیزاب گردی کے واقعے کی مزید تفتیش نہیں کی جائے کیونکہ انکوائری کی تمام لائنوں کی کھوج کے باوجود وہ کسی مشتبہ شخص کی شناخت نہیں کر سکے۔گزشتہ ہفتےشہزاد اکبر نے کہا تھا کہ وہ تیزاب گردی کے معاملے پر حکومت پاکستان کے خلاف قانونی کارروائی کرینگے۔
لاہور نانبائی ایسوسی ایشن کا شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان
انہوں نے اپنی قانونی کارروائی کی ایک کاپی لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کو بھجوائی تھی۔ شہزاد اکر نے کئی پاکستانی سرکاری اہلکاروں کو اس حملے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ انہوں نے خط میں دعویٰ کیا کہ حملے کے پیچھے حکومت پاکستان کا ہاتھ ہے۔

جب برطانوی پولیس کی جانب سے بغیر کسی مشتبہ شخص کے ملنے والی انکوائری کو بند کرنے پر تبصرہ کرنے کیلئے کہا گیا تو شہزاد اکبر کا کہناتھا کہ:میں پہلے ہی اس بات کو عام کر چکا ہوں کہ مجھ پر حملے کا ذمہ دار کون ہے۔ فوجداری انکوائری بند ہو سکتی ہے لیکن میں نے دیوانی کارروائی کا سہارا لیا ہے جو میں نے پہلے ہی شروع کر دیا ہے۔