ٹی ٹی پی اور پی ٹی آئی

امید ہے نائن ٹوئنٹی تھری کے واقعات کے مرتکب مجرموں ‘ منصوبہ سازوں اور سرپرستوں کا دماغ آرمی چیف کے اس بیان کے بعد ٹھکانے پر آجائے گا ‘ خبروں کے مطابق پاک فوج کی فارمیشن کانفرنس نے سانحہ9 مئی کے واقعات کی سخت ترین مذمت کرتے ہوئے مذموم مقاصد کے حصول کے لئے ریاست اور ریاستی اداروں کے خلاف نفرت پروان چڑھانے اور ملک میں افراتفری پھیلانے والوں کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب وقت آگیا ہے کہ ان کے منصوبہ سازوں اور ماسٹر مائنڈز کے خلاف قانون کی گرفت مضبوط کی جائے‘ شہداء کی یادگاروں ‘ جناح ہائوس کی بے حرمتی کرنے والوں اور فوجی تنصیبات پر حملہ کرنے والوں کو پاکستان آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت جلد انصاف کے کٹہرے میں لاکر کیفر کردار تک پہنچایا جائے‘ آرمی چیف جنرل حافظ سید عاصم منیر کا کہنا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سیکورٹی فورسز پر ‘ پرتشدد حملے‘ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور سیاسی سرگرمیوں کو روکنے کے بے بنیاد الزامات کا مقصد عوام کو گمراہ کرنا اور مسلح افواج کو بدنام کرکے مذموم سیاسی مفادات کا حصول ہے‘ ملک دشمن عناصر اور ان کے حامی جعلی اور بے بنیاد خبروں اور پروپیگنڈہ کے ذریعے معاشرتی تفرقہ اور انتشار پیدا کرنے کی بھرپور کوشش کررہے ہیں‘ قوم کے بھرپور تعاون سے تمام تر ناپاک عزائم کو ناکام بنایا جائے گا‘ بگاڑ پیدا کرنے کی اور فرضی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے پیچھے پناہ لینے کی تمام تر کوششیں بے سود ہیں ‘ کثرت سے جمع کئے گئے ناقابل تردید شواہد کو نہ جھٹلایا جاسکتا ہے اور نہ ہی بگاڑا جاسکتا ہے۔

عمران خان کا عجب اور تکبر اپنی پارٹی تحریک انصاف کو کھاگیا‘ مجھے اس موقع پر پیر آف تربیلا حضرت خان عبد الحمید خان صاحب کی وہ محفل یاد آئی کہ کئی سال پہلے چیف ایڈیٹر اوصاف محترم مہتاب خان کی موجودگی میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے عمران خان کو ’’لکا کبوتر‘‘ قرار دیا تھا‘ عمران خان کا تکبر یاد کیجئے ‘ چند سال قبل عمران نے اکڑی ہوئی گردن کے ساتھ کہا تھا کہ ’’ہم اسٹیبلشمنٹ کے لئے واحد انتخاب ہیں‘‘ کوئی ان سے پوچھے کہ آج وہ ’’واحد انتخاب‘‘ کا کیا ہوا؟ عمران خان نے غالباً جی ایچ کیو کو بھی کسی گرائونڈ کی پچ سمجھ رکھا ہے اور پاک فوج کو تو وہ جس تسلسل کے ساتھ نشانہ بنا رہے ہیں ‘ وہ اس بات کی علامت ہے کہ اپنے گرد قانونی شکنجہ تنگ ہوتا دیکھ کر وہ اچھے خاصے بوکھلا گئے ہیں‘9 مئی کے واقعات پر اگر وہ قوم اور فوج سے غیر مشروط معافی مانگ لیتے اور جن فسادی لڑکیوں اور لڑکوں نے آرمی تنصیبات پر حملے کئے تھے ان سے لاتعلق ہو جاتے تو ممکن ہے کہ حالات سنبھلنے میں آجاتے ‘ مگر عمرانی تکبر نے 9مئی کے واقعات کا الزام بھی کبھی رینجرز اور کبھی خفیہ ایجنسیوں پر دھرنے سے دریغ نہ کیا‘ عمران خان کو شا ئد مرنے کی حد تک یقین ہے کہ انہیں امریکی صلیبی اور اسرائیلی یہودی ہر قیمت پر بچانے میں کامیاب ہو جائیں گے‘ اس حوالے سے ان کی غلامی کا دم بھرنے والے اور سٹیرز پاکستانیوں کی پاکستان اور پاک فوج کے خلاف بیرون ممالک سرگرمیاں دیکھ کر واضح نظر آرہا ہے کہ جیسے عمران خان اور ان کی تحریک انصاف نے پاک فوج کے خلاف کوئی باقاعدہ جنگ چھیڑ رکھی ہو‘ اور یہ رپورٹ تو حد درجہ تشویش ناک ہے ‘ ’’ کہ پی ٹی آئی نے پاکستان کے لئے امریکی فوجی امداد کو نشانہ بنانے کی ایک نئی گھنائونی سازش تیار کی ہے‘ رپورٹ کے مطابق پاکستانی فوج کے لئے امریکی امداد کو انسانی حقوق کی صورت حال کے بل سے مشروط کرنے پر کام ہو رہا ہے‘ رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی کے فوکل پرسن برائے امریکہ سجاد برکی اور پارٹی کے رکن عاطف خان نے امریکی رکن کانگریس گریک قیصر سے ملاقات کرکے ان سے درخواست کی کہ وہ پاکستان میں انسانی حقوق کی خلا ف ورزیوں کے خلاف قرارداد لائیں‘‘ پی ٹی آئی کی امریکہ میں بیٹھ کر پاکستان دشمن ان سرگرمیوں کو پوری قوم نفرت کی نگاہ سے دیکھتی ہے‘ کہنے والے تو اب یہاں تک کہہ رہے ہیں کہ عمران خان اور پی ٹی آئی … پاک فوج کے خلاف ٹی ٹی پی سے بھی زیادہ نقصان دہ ثابت ہونے کی کوشش کر رہی ہے‘ ٹی ٹی پی میں زیادہ تر پشتو بولنے والے نوجوان شامل ہیں‘ گو کہ دوسری زبانیں بولنے والے بھی ہیں مگر بہت تھوڑی تعداد میں‘ مگر پی ٹی آئی میں تو فرفر انگلش بولنے والوں‘ انگلش کلچر کے اسیروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے‘ صرف انگلش ہی نہیں بلکہ پشتو سمیت دیگر متعدد زبانوں کے وابستگان کی بھاری تعداد بھی پی ٹی آئی میں شامل ہے‘ ٹی ٹی پی تو سرحدات کے ساتھ ساتھ یا پھر اندرون ملک متحرک ہے‘ مگر پی ٹی آئی تو آرمی تنصیبات پر حملوں کے بعد لندن‘ فرانس‘ کینیڈا اور امریکہ تک پاک فوج کے خلاف غلیظ ترین پروپیگنڈہ کرنے میں صف اول پرہے‘ ٹی ٹی پی نے امریکہ یا یہودیوں کو کبھی پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی دعوت نہیں دی مگر پی ٹی آئی امریکہ اور دیگر عالمی طاقتوں کو مسلسل پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرنے پر منتیں کر رہی ہے‘ اکسا رہی ہے اور ترغیب دے رہی ہے۔