اسٹاک ایکسچینج میں مندی، انڈیکس 41 ہزار کی نفسیاتی حد سے پھر نیچے آگیا

کراچی(نیوزڈیسک) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان سرکلر ڈیٹ پر مذاکرات یں تعطل کی خبروں، حکومت کا 20 فیصد شرح سود پر 257 ارب روپے کے قرضے حاصل کرنے اور اچانک شیڈول سے ہٹ کر بنیادی شرح سود میں 2 سے 2.5 فیصد کے خدشات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں جمعرات کو مندی رہی جس سے انڈیکس کی 41000 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح دوبارہ گرگئی۔مندی کے سبب 69 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں جبکہ سرمایہ کاروں کے 56 ارب 5 کروڑ 10لاکھ 61ہزار 251روپے ڈوب گئے۔پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک سے سیاسی افق پر غیر یقینی کی فضاء نے سرمایہ کاروں کو مایوسی سے دوچار کیا یہی وجہ ہے کہ کاروباری دورانیے میں ایک موقع پر تیزی صرف 36 پوائنٹس کے اضافے تک محدود رہی جس کے بعد سیمنٹ ریفائنری آئی ٹی اور آئل اینڈ گیس سیکٹرز میں فروخت کی شدت بڑھنے سے ایک موقع پر 394پوائنٹس کی مندی بھی ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کی شدت میں قدرے کمی واقع ہوئی۔نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 329.09 پوائنٹس کی کمی سے 40773.31 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا جبکہ کے ایس ای 30انڈیکس 120.29 پوائنٹس کی کمی سے 15407.99، کے ایم آئی 30 انڈیکس 755.44پوائنٹس کی کمی سے 70091.19 اور پی ایس ایکس کے ایم آئی انڈیکس 169.25پوائنٹس کی کمی سے 19547.30 پر بند ہوا۔کاروباری حجم بدھ کی نسبت 23.54فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 15کروڑ 2لاکھ 64ہزار 321حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 319 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 75 کے بھاؤ میں اضافہ 220 کے داموں میں کمی اور 24 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں گڈلک انڈسٹری کے بھاؤ 50 روپے بڑھ کر 1000 روپے اور خیبر ٹوبیکو کے بھاؤ 27.53 روپے بڑھ کر 394.65 روپے ہوگئے جبکہ بھنیرو ٹیکسٹائل کے بھاؤ 78.84 روپے گھٹ کر 1100.01 روپے اور رئیلائنس کاٹن کے بھاؤ 45 روپے گھٹ کر 600 روپے ہوگئے۔