تحصیل پنڈ دادن خان،لکی کور انڈسٹریز سکینڈل کا انکشاف، ٹیکس چوری بے نقاب ،انسانی جانوں کو خطرہ

پنڈدادنخان (اے بی این نیوز ) تحصیل پنڈ دادن خان میں ایک بہت بڑا سیکنڈل سامنے آگیا ہے جہاں کروڑوں روپے کی زمین کوڑیوں کے بھائو جریدنے کی مبینہ طور پر کو شش کی جا رہی ہے، اس سلسلے میں
اسسٹنٹ کمشنر پنڈ دادن خان اسامہ شیرون نیازی نے ڈپٹی کمشنر جہلم کپٹن ریٹائرڈ سمیع اللہ فاروق کو اصل حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے تحریری طور پر بتایا کہ ایل سی آئی سابقہ آئی سی آئی سوڈا ایش بزنس کھیوڑہ اپنا پلانٹ بڑھانے کے لیے 2360 کنال 17 مرلے قیمتی زمین اونے پونے داموں ایکوائر کرانا چاہتی ہے ، زمین کی قیمت 90 ہزار روپے فی مرلہ ھے جب کہ وہ 3500 سو روپے فی مرلہ میں حاصل کرنا چاہتے ہیں،نیز لکی کور انڈسٹریز (سابقہ آئی سی آئی سوڈا ایش بزنس کھیوڑہ ) ماحولیاتی آلودگی ، آبی آلودگی اور نوائز آلودگی پھیلانے کے ساتھ ساتھ کروڑوں روپے کا ماہانہ پانی استعمال کر رہی ہے جس کا ماہانہ ٹیکس 70 لاکھ سے 80 لاکھ روپے تک بنتا ہے ۔ لیکن کمپنی ادائیگی کرنے سے قاصر ہے تحصیل پنڈ دادن خان کی زمینیں کلر و شور اور بنجر ہو چکی ہیں زمینی پانی سخت کڑوا ہو چکا ہے اور زیر زمین پانی میں بھی کمی واقع

مزید پڑھیں :ملازمتوں کا انبار،پہلے آیئے پہلے نوکری پائیے
ہونے لگی ہے تینوں اقسام کی الودگی انسانی صحت پر گہرے اور برے اثرات چھوڑ رہی ہے لیکن کارخانے دار اور انتظامیہ اب عوام پر مزید بم اور میزائل گرانے کی تیاریاں کر رہی ہے، اسسٹنٹ کمشنر پنڈ دادن خان اسامہ شیرون نیازی نے ڈپٹی کمشنر جہلم کپٹن ریٹائرڈ سمیع اللہ فاروق کو اصل حقائق سے آگاہ کرتے ہوئے تحریری طور پر بتایا کہ ایل سی آئی سابقہ آئی سی آئی سوڈا ایش بزنس کھیوڑہ اپنا پلانٹ بڑھانے کے لیے 2360 کنال 17 مرلے قیمتی زمین اونے پونے داموں ایکوائر کرانا چاہتی ہے ، زمین کی قیمت 90 ہزار روپے فی مرلہ ھے جب کہ وہ 3500 سو روپے فی مرلہ میں حاصل کرنا چاہتے ہیں جو کہ وہاں پر رہائش پذیر افراد اور دیگر تحصیل پنڈ دادن خان کے عوام کے ساتھ بڑا ظلم اور زیادتی ہے اس محال بارانی اراضی میں 60 خاندان رہائش پذیر ہیں ، امام بارگاہ ، قبرستان اور مساجد بھی ہیں ۔ جب کہ اس سے
مزید پڑھیں :مجھ سے ڈیل کی نہ کسی نے کوئی بات نہ ہی کوئی پیغام آیا ،بانی پی ٹی آئی

پہلے اس کارخانے کا زہریلا کیمیکل ملا پانی تحصیل پنڈ دادن خان کی زمینوں کو سخت نقصان پہنچا رہا ھے مضر صحت پانی ڈائریکٹ زمین میں جا رہا ہے جو فصلوں کے لیے بھی نقصان دہ ہے اور انسانی جانوں کے لیے سخت نقصان دہ ہے یہ کارخانہ صحت کے لیے بڑا تھرٹ ہے علاقہ کے عوام کی بھلائی اس میں ہے کہ اس کی ایکوزیشن منظور نہ کی جائے کیونکہ امام بارگاہ ، قبرستان اور مساجد کا تقدس بھی پامال ہوگا پوری ابادی متاثر ہوگی لوگوں کے گھر بھی تباہ ہو جائیں گے،اہل علاقہ نے متعلقہ حکا م سے اپیل کی ہے کہ یہ پراجیکٹ انسانی جانوں سے کھیلنے کے مترادف ہے، کیونکہ جس تیزی سے اس مذموم پراجیٹ پر کام جاری ہے اس سے مبینہ طور پر علاقہ میں شدید بے چینی پیدا ہو گئی ہے، نیز یہ لکی کور انڈسٹریز مبینہ طور پر ٹیکس چوری میں بھی ملوث ہے جو ملکی خزانے کو لاکھوں نہیں بلکہ کروڑوں کا نا قابل تلافی نقصان پہنچا ر ہی ہے، لیکن کو ئی پعسان حال نہیں۔

مزید پڑھیں :آج 23 اپریل 2024 کو پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں کمی کا سامنا