اہم خبریں

خواتین سے متعلق فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے،طالبان کا دو ٹوک اعلان

کابل(نیوز ڈیسک)طالبان کے ہائرایجوکیشن اعلی تعلیم کے وزیر نے دوٹوک اعلان کیا ہے اگر ہم پر ایٹم بم گراتے ہیں تو ہم خواتین کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم کو روکنے کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، انہوں نے کہا عالمی برادری کی جانب سے پابندیوں کے لیے تیار ہیں،عرب میڈیاکے مطابق یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے اہلکار جوزپ بوریل نے اتوار کو افغانستان میں خواتین کو مقامی اور بین الاقوامی غیر سرکاری تنظیموں میں کام کرنے سے روکنے کے طالبان کے فیصلے کی مذمت کی۔بوریل نے ایک بیان میں کہا کہ یورپی یونین، انسانی امداد اور افغان عوام کی بنیادی ضروریات کے سب سے بڑے فراہم کنندگان میں سے ایک کے طور پر، بین الاقوامی انسانی قوانین اور اصولوں کا احترام کرنے کے اپنے عزم کے تحت طالبان سے فوری طور پر اپنا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتی ہے،.بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ یورپی یونین اس فیصلے کے افغان عوام کو امداد جاری رکھنے پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لے گی،مزید برآں 3غیر ملکی امدادی تنظیموں نے اتوار کو اعلان کیا کہ وہ افغانستان میں اپنا کام معطل کر دیں گی، طالبان کی جانب سے تمام غیر سرکاری تنظیموں کو حکم دیا گیا کہ وہ اپنی خواتین ملازمین کو کام کرنے سے روک دیں۔سیو دی چلڈرن، نارویجین ریفیوجی کونسل اور کیئر کی طرف سے جاری مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبا ن کیاعلان کی وضاحت تک ہم اپنے پروگرام معطل کردیں گے۔ ہم افغانستان سے مردوں اور خواتین کیلئے یکساں طور پر اپنی جان بچانے والی امداد فراہم کرنے کو کہتے رہیں گے۔

متعلقہ خبریں