گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں آٹے کی کوئی کمی نہیں ، ڈائریکٹر محکمہ خوراک

گلگت( نیوز ڈیسک) محکمہ خوراک گلگت بلتستان کے ڈائریکٹر اکرام محمد نے میڈیا کو جاری ایک بیان میں کہا کہ حکومت گلگت بلتستان صوبے میں گندم اور آٹے کی وافر مقدار میں دستیابی کو یقینی بنا رہی ہے۔ صوبائی حکومت کے واضح احکامات ہیں کہ گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں عوام کو آٹے اور گندم کی بلاتعطل فراہمی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے۔ ڈائریکٹر محکمہ خوراک نے کہا کہ کہ صوبائی کابینہ کے فیصلے کے مطابق یکم جنوری سے فی بوری گندم کی قیمت 3600 روپے مقرر کی گئی ہے جس کے بعد صوبے کے طول و عرض میں آٹا دستیابی کو یقینی بنایا جائے گا۔ کہ گلگت بلتستان کے دیہی علاقوں میں گندم کی بوری نئی قیمتوں کے مطابق 3600 روپوں میں دستیاب ہوگی تاہم شہری علاقوں میں عوام کو چونکہ گندم کے بجائے فلور ملز سے آٹا بذریعہ ڈیلرز فراہم کیا جاتا ہے لہذا آٹے کی قیمتوں میں پسائی اور ملز سے عوام کی دہلیز تک ٹرانسپورٹ کے اخراجات صارفین حسب سابق کئی سالوں سے ادا کرتے رہے ہیں لہذا گندم اور آٹے کی قیمتوں میں موازنہ درست نہیں۔۔ وفاق کی جانب سے فراہم کردہ سبسڈی برقرار ہے تاہم ملکی سطح پر گندم کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی وجہ سے دستیاب سبسڈی میں عوام کی ضروریات پوری کرنا مشکل تھا لہذا سبسڈائزڈ گندم کی قیمتوں میں عوام کی قوت خرید کو مدنظر رکھتے ہوئے مناسب اضافہ کیا گیا ہے اور بقیہ شارٹ فال حکومت برداشت کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا ہے کہ عوام کو سبسڈائزڈ گندم اور آٹے کی شفاف ترسیل اور تقسیم یقینی بنانے سمیت صوبائی حکومت کے احکامات کے مطابق فراہم کردہ کوٹے کی مقدار میں اضافہ کیا جا رہا ہے اور یکم جنوری 2024 سے سابق کوٹے کے مقدار کے مقابلے میں 21 فیصد زائد کوٹہ فی نفر فراہمی شروع کر دی گئی ہے۔ آٹے کی منصفانہ اور شفاف ترسیل اور تقسیم کیلئے محکمہ خوراک میں اصلاحات پر کام کیا جا رہا ہے جس کے دور رس نتائج برآمد ہونگے۔ ڈائریکٹر محکمہ خوراک نے مزید کہا کہ بائیو میٹرک نظام کے تحت عوام کو معیاری آٹے کی فراہمی سے منصفانہ تقسیم کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔