بلوچستان ، طوفانی بارش، برفباری، 9 افراد جاں بحق، ایمرجنسی نافذ ، مزید بارش کی پیشگوئی

کوئٹہ (نیوزڈیسک)بلوچستان میں شدید بارشوں اور برفباری سے 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔آنے والے دنوں میں مزید بارشوں کے ساتھ خطے میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔بلوچستان میں شدید بارشوں اور برفباری سے کم از کم 9 افراد جاں بحق ہو گئے۔،

جنوب مغربی علاقے بلوچستان میں موسلادھار بارشوں کے نتیجے میں کم از کم 9 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے جبکہمتعدد زخمی ہیں۔ کوئٹہ اور خطے کے دیگر حصوں میں شدید بارش سے کئی علاقے زیر آب آگئے اور پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے خطے میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔

شدید بارشوں نے ایران کیلئے ٹرین سروس بھی متاثر کردی ، مواصلاتی نیٹ ورک کو بری طرح نقصان پہنچا۔علاقے میں عوام کو گیس اور بجلی کی قلت جیسے چیلنجز کا سامنا جس سے ان کی روزمرہ کی جدوجہد مزید خراب ہوتی جارہی ہے۔بجلی اور گیس جیسی بنیادی سہولیات بدستور معطل جس سے زندگی مشکل ہو رہی ہے۔ سیلابی سڑکوں نے سفر کرناعوام کیلئے ڈراؤنا خواب بنا دیا، پبلک ٹرانسپورٹ پر انحصار کرنے والوں کیلئےحکام بارشوں کی وجہ سے معطل ہونے والی گیس اور بجلی کی خدمات کو بحال کرنے میں مصروف عمل ہیں۔

مزید یہ بھی پڑھیں:نیشنل بینک سے نکلوائے گئے1 ہزار کے نوٹ ایک طرف سے خالی نکلے

محکمہ موسمیات نے مزید موسلا دھار بارش سے خبردار کیا ہے جس سے کیچ اور پنجگور کے مقامی نالے میں سیلاب آسکتا ہے، جب کہ آج رات بلوچستان کے شمالی علاقوں میں برف باری سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوسکتی ہے۔کوئٹہ، زیارت، چمن، پشین، قلات، ژوب، شیرانی، بارکھان، موسیٰ خیل، کوہلو، قلعہ عبداللہ، قلعہ سیف اللہ، لسبیلہ، گوادر، جیوانی، خضدار، چاغی، نوشکی، واشک میں آندھی کے ساتھ بارش اور برفباری کا امکان ہے۔

مستونگ، سبی، نصیر آباد، جھل مگسی اور لورالائی۔ پی ایم ڈی رپورٹ کے مطابق، اس مدت کے دوران الگ تھلگ بھاری گرنے کی توقع ہے۔