آئی ایم ایف معاہدہ، پاکستان کو کیا فوائد فوری حاصل ہو سکیں گے

اسلام آباد (  اے بی این نیوز  )پاکستان اورعالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) معاہدہ پاکستان کے لیے ایک اہم پیش رفت کے طور پر سامنے آیا ہے، امکان ہے کہ سرمایہ کاروں کی اکثریت اسے ایک اہم مثبت کے طور پر دیکھے گی اور (KSE100) جو مارکیٹ کی کارکردگی کا ایک معیار ہے، چھٹیاں ختم ہونے پر اوپر کی جانب جانے کا امکان ہے۔پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر سے متعلق دستیاب اعداد و شمار کے مطابق اس وقت 4 بلین ڈالر سے کم ہیں، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور دیگر دوطرفہ شراکت داروں کے ذریعے بھی اس میں اضافے کا امکان ہے۔ یہ معاہدہ ’نگران سیٹ اپ‘ کو بھی سہولت فراہم کرے گا۔آئی ایم ایف اگلے نو ماہ تک اس بات کو یقینی بنائے گا کہ پاکستان اپنے معاشی اقدامات سے پیچھے نہ ہٹے اور اس سب میں ایک اہم چیز پر اپنی نگاہ رکھے گا وہ پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی کا نفاذ ہوگا، جس کی نئی حد 60 روپے ہے۔آئی ایم ایف نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کو مہنگائی کو کم کرنے کے لیے متحرک رہنا چاہیے اور موجودہ بین الاقوامی لین دین اور متعدد کرنسی کے طریقوں کے لیے ادائیگیوں اور منتقلی پر پابندیوں سے پاک غیرملکی کرنسی کا فریم ورک برقرار رکھنا چاہیے۔پاکستان کو کثیر الجہتی اداروں اور دوطرفہ شراکت داروں سے مالی امداد کو متحرک کرنے اور انہیں ٹھوس رقوم میں تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی کیونکہ اب تک جو رقوم گروی رکھی گئی ہیں وہ پاکستان کے سرکاری کھاتوں میں نہیں آئی ہیں۔