حکومت کا اکتوبر سے قبل الیکشن نہ کرانے کا فیصلہ، پی ٹی آئی بھی اپنے موقف پر ڈٹ گئی

اسلام آباد(نیوزڈیسک) سپریم کورٹ کے حکم پر حکومت اور اپوزیشن کے درمیان فوری انتخابات کے حوالے سے مذاکرات کا دوسرا دور کچھ دیر میں آج دوبارہ ہوگا۔۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے پی ٹی آئی کے مطالبات ماننے سے انکار کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ حکومت اکتوبر سے قبل کسی صورت الیکشن کی متحمل نہیں ہوسکتی ۔ذرائع کے مطابق حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات قائد ایوان سینیٹ سینیٹر اسحاق ڈار کے چیمبر میں ہوئے ، جس میں اسحاق ڈار کے علاوہ یوسف رضاگیلانی، اعظم نذیر تارڑ اور نوید قمر نے خصوصی شرکت کی۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اسمبلیوں کی فوری تحلیل اور انتخابات کے اعلان کے پی ٹی آئی کے مطالبے کو کسی صورت قبول نہیں کیا جائےگا۔ حکومتی ٹیم نے اتحادی جماعتوں سے مشاورت مکمل کرلی ۔ اس حوالے سے وزیراعظم کو مذاکراتی دور کی تفصیلات سے آگاہ کردیا ۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف بھی فوری انتخابات کے اعلان کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کیلئے تیار نہیں ، شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ الیکشن معاملے پر حکومت لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے ملک کو سیاسی بحران سے نکالے اور اسمبلیاں تحلیل کرکے فوری الیکشن کروائیں تاکہ عوامی مسائل حل کئے جاسکیں۔ حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا دوسرا آج پھر ہوگا ۔ مذکورہ اجلاس آج پارلیمنٹ ہاؤس کمیٹی روم 3 میں کیا جائے گا