دو اسمبلیاں توڑ کر ملک میں افراتفری پھیلائی گئی،الیکشن میں تاخیر سے قیامت نہیں آئے گی، اسحاق ڈار

اسلام آباد(اے بی این نیوز    )وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اگر الیکشن تاخیر کا شکار ہوئے تو کوئی قیامت نہیں آئے گی۔ بٹن آن آف کرنے سے معیشت ٹھیک نہیں ہو گی ، وقت لگے گا۔ دنیا دیکھے گی پاکستان شہباز شریف کی قیادت میں عظیم ملک بنے گا۔ دو اسمبلیاں توڑ کر ملک میں افراتفری پھیلائی گئی۔ 63 اے کی غلط تشریح کی گئی، 63 اے کی غلط تشریح سے خرابیاں پیدا ہوئیں، اس کو ری رائٹ نہ کیا جاتا تو پورے ملک میں ایک ہی وقت میں الیکشن ہوتے۔کہ الیکشن کمیشن کی فنڈز کی درخواست وزارت خزانہ میں آئی ، الیکشن کیلئے فنڈز دینے کا بل ایوان نے مسترد کیا۔ محترمہ بنظیر بھٹو کی شہادت پر الیکشن تاخیر کا شکار ہوئے۔ محدود وسائل کے باوجود حکومت مردم شماری پر 35 ارب روپے خرچ کر رہی ہے۔وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے یہ بات قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ معاشی مشکلات کے باوجود مردم شماری پر 35 ارب روپے خرچ ہو رہے ہیں۔ 2017ء کی مردم شماری پر اربوں روپے خرچ ہوئے تھے۔ موجودہ مردم شماری میں شدید مشکلات کا سامنا ہے لیکن اس کے باوجود مردم شماری کو مکمل کرنے کی کوششیں کی جاری ہیں۔انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان موجودہ صورتحال کا زیادہ دیر متحمل ہو سکتا ہے۔ پاکستان بدترین معاشی بحران سے نکل رہا ہے۔ پاکستان کو بدترین معاشی بحران میں موجودہ حکومت نے نہیں ڈالا۔ ن لیگ 2018ء میں پاکستان کو دنیا کی 24 ویں ابھرتی معیشت کی صورت چھوڑ کر گئی۔اسحاق ڈار نے کہا کہ میں چیلنج کرتا ہوں کہ اگر میری بات مانی ہوتی تو آج ملکی ذخائر 24 ارب ڈالر ہوتے۔ اگر سارے الیکشن ایک دن بھی ہو جاتے ہیں تو کون سی قیامت آ جائے گی ۔ جب ہماری حکومت گئی تو ملک 47ویں بہترین معیشت تھا، آج ملک کو کہاں لا کر کھڑا کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان 2030 ء میں G20 کا ممبر ہوتا۔ دنیا پریشان ہے کہ پاکستان کیسے ڈیفالٹ نہیں ہوا۔ جب سے شہباز شریف وزیراعظم بنے آج تک ایک پیمنٹ میں تاخیر نہیں ہوئی۔ اگر الیکشن تاخیر کا شکار ہوئے تو کوئی قیامت نہیں آجائے گی ۔