سازش کے کوئی شواہد نہیں ملے،فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن رپورٹ

اسلام آباد ( اے بی این نیوز    )فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرا دی گئی،فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن رپورٹ بذریعہ اٹارنی جنرل آفس سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی،
سپریم کورٹ میں فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کی سماعت 6 مئی کو ہو گی ،فیض آباد دھرنا نظر ثانی کیس کی سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کریگا،سپریم کورٹ فیض آباد دھرنا انکوائری
مزید پڑھیں : قانون میں ترمیم کو ہم ہر جگہ چیلنج کریں گے،  اسد قیصر

کمیشن رپورٹ پر جائزہ لے گی،فیض آباد دھرنا انکوائری کمیشن رپورٹ 150 صفحات پر مشتمل ہے ،انکوائری کمیشن نے 33 گواہان کے بیانات کی روشنی میں رپورٹ تیار کی،رپورٹ کے مطابق
کمیشن کو کسی سازش کے کوئی شواہد نہیں ملے ، جنرل (ر) فیض حمید نے صرف بطور ثالث کردار ادا کیا،جنرل( ر) فیض حمید کو ڈی جی آئی ایس آئی اور آرمی چیف کی اجازت حاصل تھی، کمیشن نے نتائج اخذ کرنے
مزید پڑھیں : بھارت کے پاکستان مخالف بیانات سےعلاقائی استحکام کو خطرہ ہے، اسحاق ڈار

کے ساتھ 33 سفارشات بھی پیش کر دیںمصطفیٰ ایمپیکس کیس کی روشنی میں وزیر اعظم اور وزرا کے اختیارات واضح نہ ہونے کی بھی نشاندہی کی گئی،بحران الیکشن ایکٹ کے ایک ڈیکلریشن میں ترمیم سے پیدا ہوا۔

مزید پڑھیں : کرپشن کی طاقت سے 6کروڑ کاشتکاروں کو ذبح کر دیا گیا، خالد کھوکھر