17 رمضان المبارک: غزوہ بدر، اسلام کی تاریخ کا اہم ترین دن

اسلام آباد( نیوز ڈیسک) مقام بدر تاریخ اسلام کا وہ عظیم الشان یادگار دن ہے۔ جب 17 رمضان المبارک کے روز اسلام اور کفر کے درمیان پہلی فیصلہ کن جنگ لڑی
گئی۔ جس میں کفار قریش کے طاقت کا گھمنڈ خاک میں ملنے کے ساتھ مٹھی بھر مسلمانوں کو وہ ابدی طاقت اور رشکِ زمانہ غلبہ نصیب ہوا جس پر آج تک مسلمان فخر کا اظہار
مزید پڑھیں:راولپنڈی ، ڈینگی کا ایک بار پھر وار، چار افراد میں وائرس کی تصدیق

کرتے ہیں۔17 رمضان کو، ایمان اور لچک کے ایک تاریخی مظاہرے میں، مسلمانوں نے بدر کی فیصلہ کن جنگ کی یاد منائی جو اسلامی تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے۔جمعہ کے دن 2 ہجری میں ہونے والا یہ معرکہ 313 صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اپنے ایمان کے تئیں غیر متزلزل عزم کی علامت ہے۔صحابہ کرام میں سے 60 مہاجرین

تھے جنہوں نے اپنا گھر بار چھوڑ کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی کی تھی جبکہ باقی مدینہ کے مقامی باشندے (انصار) تھے۔ بہت زیادہ تعداد میں اور کم لیس ہونے کے باوجود ان کا عزم متزلزل رہا۔جنگ کے دوران، 14 مسلمانوں نے، جن میں 6 تارکین وطن اور 8 مقامی افراد شامل تھے، نوزائیدہ مسلم کمیونٹی کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کیں۔ تاہم، ان کی بہادری رائیگاں نہیں گئی کیونکہ 70 غیر مسلم مخالف اپنی اعلیٰ تعداد اور ہتھیاروں کے باوجود مارے گئے۔