مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست 2019ءکے ناجائز اقدامات منسوخ کرنے کا مطالبہ

انقرہ(نیوزڈیسک)رفاہ پارٹی استنبول کے نائب سربراہ دوگان بیکن نے مقبوضہ کشمیر میں پانچ اگست 2019ءکے ناجائز اقدامات منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی جماعت حق خودارادیت کی جہدوجہد میں کشمیری عوام کے ساتھ ہے، عالمی برادری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق یہ مسئلہ حل کرانے کی کوششیں تیز کرے،ترکیہ کا بھی کشمیر کے تنازعہ پر موقف مستقل اور واضح ہے،بھارت کی مودی سرکار چونکہ ایک ایجنڈے کے تحت کشمیر پر اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے اور اس نے جموں اور لداخ کو پانچ اگست 2019ءکے اقدام کے تحت بھارتی سٹیٹ یونین کا حصہ بنا کر اسی روز سے کشمیریوں کا عرصہ حیات تنگ کیا ہوا ہے اور اپنے اس اقدام کے خلاف دنیا بھر میں ہونے والے کسی بھی احتجاج کو درخور اعتنا نہیں سمجھا،جمعہ کو رفاہ پارٹی استنبول کے نائب دوگان بیکن نے مقبوضہ اور آزاد کشمیر کے وفدجس میں آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے سپیکر چوہدری لطیف اکبر ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے کنوینر محمود احمد ساغر ،کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رکن الطاف احمد بھٹ، آزاد جموں و کشمیر کی قانون سازاسمبلی کے سابق رکن عبدالرشید ترابی اور کشمیرڈائاسپورا کولیشن کے سینئر وائس چیئرمین ڈاکٹر، مبین شاہ شامل تھے کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ 5 اگست2019 کو بھارتی حکومت نے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کر دیاجو مقبوضہ کشمیر کے علاقے کی خصوصی حیثیت کی ضمانت دیتا ہے،انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیراعظم مودی جب گجرات کے وزیراعلیٰ تھے تب انہوں نے بھارتی تاریخ کے سب سے بڑے ہندومسلم فسادات کروائے ،اس کے بعد وزیر اعظم بنے تو ہندوتوا نظرئیے کو ابھارا،انہوں نے کہاکہ ایک متنازعہ خطے کو غیر فوجی بنانے کی ضرورت ہےجو طویل عرصے سےبھارتی فوج کے قبضے میں ہے ، انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر کےمستقبل کا تعین عالمی قراردادکے مطابق استصواب رائے کے ذریعے کیاجانا چاہیے،بیکن نے خطے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے اورہندو بالادستی قائم کرنے کی کوششوں پر بھی گہری تشویش کا اظہار اورکہاکہ جموں و کشمیر میں مشرقی یروشلم، مغربی کنارے اور غزہ کی طرح کے غیرقانونی اقدامات اٹھائے جارہے ہیں ،بیکن نے خطے سے ہندوستانی فوج کو فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے بین الاقوامی برادری خصوصاً اقوام متحدہ سے موثر کارروائی کرنے پربھی زور دیا،انہوں نے ترکیہ پربھی زور دیا کہ وہ کشمیری مسلمانوں کے حقوق کے لئے آواز بلند کرے۔