پہلی فارن آفس میٹنگ ،وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی خارجہ پالیسی کی بجائے معاشی امور پر گفتگو

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   ) وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا پہلا وزارت خارجہ کا دورہ اور وزیر موصوف کا خطاب خارجہ پالیسی کے معاملات سے زیادہ اقتصادی چیلنجز پر مرکوز رہا، چونکہ ان کی ساری عمر معیشت کے حوالے سے گزری لیکن اب ان کو وزارت خارجہ تفویض کی گئی لیکن ان کو زیادہ فوکس ملک کو درپیش اقتصادی چیلنجز پر مرکوز رہا،
مزید پڑھیں :جانئے کتنی وزارتیں ابھی وزرا سے محروم ؟

نومنتخب وزیر خارجہ نے منگل کو دفتر خارجہ سے کہا کہ وہ ملک کے معاشی مسائل کو کم کرنے میں اپنا کردار ادا کرے ، وزارت خارجہ پہنچنے پر سیکرٹری خارجہ محمد سائرس سجاد قاضی اور دیگر اعلیٰ حکام نے ان کا استقبال کیا۔وزیر خارجہ کو سیکرٹری خارجہ اور ایڈیشنل سیکرٹریز
مزید پڑھیں :نوازشریف کو اعلیٰ ترین پروٹوکول دینے کافیصلہ

نے پاکستان کی خارجہ پالیسی اور ترجیحی شعبوں پر بریفنگ دی، وزیر خارجہ کے پہلے خطاب میں خارجہ پالیسی کے معاملات سے زیادہ اقتصادی چیلنجز پر توجہ مرکوز کی گئی۔اندرونی ذرائع کے مطابق، ڈار نے دفتر خارجہ کی بڑی شخصیات کو پاکستان کی معیشت کی حالت

مزید پڑھیں :گھی فی کلو30 روپے سستا ،پیاز اور کیلوں کی برآمد پر پابندی

کے بارے میں ایک مجموعی تناظر دیا۔ ڈار چاہتے ہیں کہ دفتر خارجہ معاشی مسائل کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔ انہوں نے اقتصادی سفارت کاری کی ضرورت پر زور دیا اور دفتر خارجہ سے کہا کہ وہ بیرون ملک اپنے مشنز کو اس کے مطابق اپنی پالیسیاں بنانے کے لیے کام کرے۔وزیر خارجہ نے حکام کو بیرون ملک سے سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی پر توجہ دینے کی بھی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں :ستاروں کی روشنی میں آج بروز منگل12مارچ 2024 آپ کا دن کیسا رہے گا ؟؟