سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈپروسیجرایکٹ کوقانونی قراردے دیا

اسلام آباد(نیوزڈیسک)سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈپروسیجرایکٹ کوقانونی قراردے دیا،جمعرات کو چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس کا فیصلہ سنا دیا،سپریم کورٹ نے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ سے متعلق درخواستوں کو برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، سپریم کورٹ نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف دائر درخواستیں مسترد کردیں، فیصلے میں‌کہاگیا ہے کہ سپریم کورٹ پریکٹس ینڈپروسیجرایکٹ کااطلاق ماضی سے نہیں ہوگا،سپریم کورٹ نے ایکٹ کی شق5کی ذیلی شق2کو8/7کے فیصلے سے مستردکردیا،ایکٹ کی شق5کی ذیلی شق 2میں ازخودنوٹس کے پرانے کیسزکیخلاف بھی اپیل کاحق دیاگیاتھاجبکہ ایکٹ کے آرٹیکل5کی شق ایک کو9/6کی اکثریت سے آئینی قراردے دیاگیا،ایکٹ کے آرٹیکل5کی شق ایک میں ازخودنوٹس کے فیصلے کیخلاف اپیل کاحق دیاگیاہے،فیصلے کے خلاف پانچ ججوں نے اختلافی نوٹ لکھا،اختلافی نوٹ لکھنے والوں میں‌جسٹس اعجاز الاحسن،جسٹس منیب اختر،جسٹس شاہد وحید،جسٹس عائشہ ملک، جسٹس مظاہر نقوی شامل ہیں.