آرمی چیف جنر ل عاصم منیر کی ہدایت پر سانحہ9 مئی میں ملوث 20 افراد رہا

راولپنڈی(نیوزڈیسک) عیدالفطر کے پیش نظر، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نےسانحہ9 مئی کے مقدمات میں سزا یافتہ 20 افراد جنہیں خصوصی سزائیں دی گئی تھیں رہائی کا حکم دیدیا۔اٹارنی جنرل آف پاکستان (اے جی پی) عثمان اعوان نے ان 20 افراد کی رہائی کے بارے میں سپریم کورٹ کو باضابطہ طور پر ایک جامع رپورٹ پیش کردی

ان تمام افراد کو فوجی عدالت نے ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔آرمی چیف کے اس فیصلے نے عید الفطر کے آغاز سے عین قبل ان افراد کی رہائی میں سہولت فراہم کی، اور مجرموں کو جیل سے رہائی مل گئی۔اس خصوصی رعایت سے مستفید ہونے والوں کا تعلق مختلف علاقوں سے جن میں راولپنڈی کے8، لاہور کے 3 ، گوجرانوالہ سے5، دیر سے 3 اور مردان کے ایک شہری کو رہائی مل گئی۔
مزید یہ بھی پڑھیں:سینیٹ اجلاس، نومنتخب43 سینیٹرز نے حلف اٹھالیا، پی ٹی آئی کا شدید احتجاج
اس پیشرفت کا قانونی پس منظر 23 دسمبر 2023 سے ملتا ہے، جب سپریم کورٹ میں جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں ایک بینچ نے فوجی عدالتوں کو ٹرائل دوبارہ شروع کرنے کا اختیار دیا، جس کے نتیجے میں کم سزاؤں کے ساتھ سزائیں سنائی گئیں۔اس سے قبل اٹارنی جنرل نے عدالت عظمیٰ کو آگاہ کیا تھا کہ ایک سال یا اس سے کم قید کی سزا پانے والے افراد ممکنہ طور پر متعلقہ قانونی دفعات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

تاہم، طویل سزاؤں کا سامنا کرنے والوں کو مجاز اتھارٹی سے نرمی کی ضرورت تھی۔یہ بات قابل غور ہے کہ رہائی پانے والے مجرم مختلف مدتوں کیلئے حراست میں تھے، جن میں سے کچھ دس ماہ سے زائد عرصے سے حراست میں تھے۔عدالت کے استفسار کے جواب میں، اے جی پی نے واضح کیا کہ پاک فوج کی تحویل میں اب بھی 105 ملزمان موجود ہیں، جو پہلے فراہم کردہ گزشتہ گنتی سے زیادہ ہے۔ اس کی روشنی میں، بنچ نے تمام 105 ملزمان کی تفصیل کے ساتھ جامع فہرست بھی طلب کرلی