سینیٹ اجلاس، نومنتخب43 سینیٹرز نے حلف اٹھالیا، پی ٹی آئی کا شدید احتجاج

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے شور شرابے کے درمیان 43 نومنتخب سینیٹرز نے منگل کو حلف اٹھا لیا۔حلف سینیٹر اسحاق ڈار نے لیا جو پریزائیڈنگ آفیسر تھے۔اجلاس کے آغاز پر پی ٹی آئی ارکان نے شدید احتجاج کیا اور خیبر پختونخوا سے سینیٹرز کے انتخاب تک ایوان کی کارروائی ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا۔ وزیر داخلہ محسن نقوی ، یوسف رضا گیلانی سمیت دیگر ارکان نے حلف اٹھا لیا۔
مزید یہ بھی پڑھیں:آرمی چیف جنر ل عاصم منیر کی ہدایت پر سانحہ9 مئی میں ملوث 20 افراد رہا

انہوں نے ایوان نامکمل ہونے کی وجہ سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے عمل کو ’’غیر آئینی‘‘ قرار دیا۔ایوان کے فلور پر اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما سینیٹر علی ظفر نے مطالبہ کیا کہ انتخابات کو ملتوی کیا جائے کیونکہ “ایوان مکمل ہونے تک یہ عمل غیر آئینی رہے گا”۔ظفر نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) پر بھی متنازع فیصلے کرنے کا الزام لگایا۔سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پی ٹی آئی پہلے ہی سیکرٹری کو اجلاس ملتوی کرنے کے لیے خط بھیج چکی ہے کیونکہ ایوان کی تکمیل کے بغیر عہدیداروں کا انتخاب غیر آئینی ہے۔

چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے سینیٹ کا اجلاس آج ہوگا۔انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 60 میں کہا گیا ہے کہ ایوان مکمل ہونے پر چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا انتخاب کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم الیکشن میں حصہ لینا چاہتے تھے لیکن جب الیکشن آئین کے خلاف ہو تو ہم اس کا حصہ نہیں بن سکتے۔سینیٹر محسن عزیز نے ایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ وفاق کا ایوان ہے، اگر سینیٹ کی ون یونٹ (صوبہ خیبر پختونخوا) موجود نہیں ہے تو یہ الیکشن درست نہیں۔

پی ٹی آئی کے ارکان کی گرما گرم بحث اور احتجاج کے بعد اسحاق ڈار نے نومنتخب ارکان سے حلف لیا۔ صدر آصف علی زرداری نے نومنتخب ارکان کی حلف برداری اور سینیٹ کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب کے لیے ایوان کا اجلاس آج اپنے افتتاحی اجلاس کے لیے طلب کیا تھا۔