بجلی کی قیامت، 7.50 روپے یونٹ اضافہ نافذ

٭ …بارشیں، سیلاب، 10 مزید افراد جاں بحق، مزید بارشوں کی پیش گوئیO بجلی کی قیامت 7 روپے50 پیسے فی یونٹ اضافہ نافذO نریندر مودی کے خلاف پارلیمنٹ میں 26 اپوزیشن پارٹیوں کی عدم اعتماد کی قراردادO ترکی کے صدر اردوان اگست کے پہلے ہفتے میں پاکستان آئیں گےO توہین الیکشن کمیشن، 2 اگست کو فرد جرم عائد ہو گی!O ڈنمارک میں بھی توہین قرآن، اسلامی ممالک کا سخت ردعمل!O ایل پی جی، 10 روپے کلو مہنگیO وزیراعظم شہبازشریف ڈی آئی خان میں آٹھ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاحO عمران کے خلاف 8 مختلف عدالتوں میں مقدمے، پیشیاں O پارلیمنٹ پر مشترکہ اجلاس: منشیات پر سزائے موت ختمO پی ڈی ایم کی15 ماہ حکمرانی میں 500 ارب کی بجلی چوری ہوئیO توشہ خانہ میں تحفہ جمع نہ کرانے پر5 گنا جرمانہ! قانونی ترمیم منظورO کم سن بچی پر اسلام آباد کے سول جج اور بیوی کے سفاکانہ مظالم کا مقدمہ درج، میاں بیوی روپوش، چھاپےO 10 رکنی پاکستانی پارلیمانی وفد کا امریکہ کا تفریحی دورہ، 55 ہزار ڈالر کے اخراجات، 6 بڑی کاریں کرائے پر الگ، وفد کے ارکان عزیز و اقارب کے ساتھ چلے گئےO چین جن گینگ کی جگہ وانگ اسی نیا وزیرخارجہO پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، پی ٹی آئی کی سینٹ کی ارکان سینٹ کے بارے میں شدید بدزبانی، انہیں کچرا، کوڑا کرکٹ، گند کی باقیات کے علاوہ اخلاق باختہ قرار دینے پر اجلاس میں ہنگامہ، سپیکر نے سارے بے ہودہ الفاظ حَذَف کرا دیئےO نگران حکومت کے لئے 3 سال مدت مقرر کرنے کا ترمیمی بل پیش، خود حکومتی ارکان برہم، بل کی کاپیاں تقسیم نہ کرنے کا سخت نوٹس، بل ملتویO بہاول پور یونیورسٹی جنسی سکینڈل، ملک بھر میں شدیدردعمل!
٭ …بجلی کی قیامت نازل ہوکر رہی۔ فی یونٹ ساڑھے سات روپے فی یونٹ بھتہ نافذ کر دیا گیا۔ ہمیشہ کا فضول عذر کہ غریبوں پر اثر نہیں ہو گا! غریب عوام کو 300 یونٹوں پر امدادی رعائت دی جاتی تھی، اب 300 یونٹوں پر بھتہ لاگو ہو گا! اضافہ کرنے والے بزرجمہروں کو یہ بات سمجھ میں نہیں آرہی کہ جس طرح فاقوں کے شکار لوگ چوریوں ڈاں پر مجبور ہو جاتے ہیں، اسی طرح بجلی مہنگی ہونے سے اس کی چوری شروع ہو جاتی ہے جو پہلے ہی موجودہ حکومت کے 15 مہینوں میں پانچ ارب روپے کی چوری ہو چکی ہے (خواجہ آصف کا بیان)۔ دوسرا نقصان یہ ہو گا کہ میٹر ریڈروں اور بجلی کے عملہ کو مزید کھل کھیلنے کا موقع مل جائے گا۔ بجلی کے صارفین سے معاہدہ کے تحت خاص آلات کے ذریعے میٹروں کی ریڈنگ بہت پیچھے کر دی جائے گی، مجھے ذاتی تجربہ ہے۔ بہت عرصہ پہلے مکان بنوایا تو دو میٹر ریڈر آ گئے۔ پیش کش کی کہ صرف 250 یونٹوں کا بل آیا کرے گا۔ میری ڈانٹ ڈپٹ پر چلے گئے مگر الٹا اثر یہ ہوا کہ اگلے بجلی کے بل میں دوگنا اضافہ آ گیا۔ ان لوگوں نے انتقام لے لیا تھا۔ اب بھی یہی کچھ ہو گا۔ 500 ارب کی بجلی چوری میں مزید 500 ارب بلکہ زیادہ کا اضافہ ہو جائے گا، سرکاری خزانہ خالی رہے گا! حکومت کی طرف سے شدید مہنگائی کے کچلے ہوئے فاقہ زدہ عوام کو خوش خبری سنائی جا رہی ہے کہ ان پر صرف 24 ارب روپے کا بوجھ پڑے گا، پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔ ٭ …بھارتی لوک سبھا میں 26 اپوزیشن پارٹیوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف عدم اعتماد کی قرارداد پیش کر دی ہے۔ اس پر3 دِن کے بعد رائے شماری ہو گی۔ قرارداد میں دوسرے الزامات عائد کئے گئے ہیں کہ مودی حکومت نے ملک میں فرقہ واریت کو ملک تقسیم کرنے کی حد تک پہنچا دیا ہے خاص طور پر منی پور کے فسادات عیسائیوں کے 150 گرجا گھر جلائے جانے، 120 اقلیتی افراد کی ہلاکتوں اور دو مسیحی خواتین سے زیادتی کے بعد سڑکوں پر برہنہ جلوس پر دنیا بھر کی مذمت کے باوجود مودی حکومت نے پارلیمنٹ میں کوئی بحث نہیں ہونے دی۔ قرارداد میں امریکہ کی وزارت خارجہ کی طرف سے مسیحی خواتین کے ساتھ شرمناک سلوک کی سخت مذمت کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔ مبصرین کے مطابق عدم اعتماد کی یہ قرارداد کامیاب ہونے کا امکان نہیں، مودی حکومت کو پارلیمنٹ میں بھاری اکثریت حاصل ہے تاہم اگلے برس عام انتخابات کے لئے یہ قرارداد موثر کردار ادا کرے گی۔ ٭ …جماعت اسلامی نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ پانامہ سکینڈل میں 436 افراد کے نام آئے تھے ان میں سے صرف نوازشریف کے خلاف کارروائی کی گئی باقی 435 افراد نظر انداز کر دیئے گئے! ان 435 افراد کا بھی محاسبہ کیا جائے۔ ٭ …ملک بھر کے سیاسی، سماجی اور ثقافتی حلقوں نے بہاول پور کی اسلامیہ یونیورسٹی میں طالبات کو بلیک میل کئے جانے کے مبینہ واقعات پر شدید غم و غصہ کا اظہار کیا ہے۔ یہ انکشاف گزشتہ روز پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ایک خاتون رکن عالیہ کامران نے کیا تھا۔ اس پر مختلف حلقوں کا سخت ردعمل جاری ہے۔ ٭ …عمران خان اور ان کی اہلیہ بُشریٰ آج کل مختلف عدالتوں میں مختلف الزامات میں پیشیاں بھگت رہے ہیں۔ عمران خان کو متعدد اہم الزامات کا سامنا ہے۔ ان میں توشہ خانہ کیس، فارن فنڈز کا کیس، جج کو دھمکی دینے کا کیس، وزیرآباد لانگ مارچ میں قتل کا کیس، کوئٹہ میں مخالف وکیل کا قتل کیس، اسلام آباد میں امن و امان تباہ کرنے کا کیس، 9 مئی کو فوجی تنصیبات پر حملوں کا کیس، قادر یونیورسٹی کی سینکڑوں کنال اراضی اور برطانیہ سے آنے والے 190 ارب پونڈ خوردبرد کئے جانے کا کیس، ناجائز اور غیر شرعی نکاح وغیرہ شامل ہیں۔ یہ کیس جن عدالتوں میں زیرسماعت اور جن اداروں میں زیر تفتیش ہیں ان کا ذکر یوں ہے، سپریم کورٹ، ہائی کورٹس، احتساب، انسداد دہشت گردی، توشہ خانہ کی سیشن عدالتیں، عام سول عدالتیں، فوجی عدالتیں، اینٹی کرپشن فورس، ایف آئی اے، نیب اور الیکشن کمیشن وغیرہ! ٭ …وزیراعظم روزانہ کسی نہ کسی شہر میں ترقیاتی منصوبوں کی بنیادیں رکھ رہے ہیں۔ ان کی ہر تقریر کا موضوع عمران خان کے دور میں ملک کی تباہی اور موجودہ حکومت کو دیوالیہ پن سے نجات دلانا ہوتا ہے۔ منگل کے روز انہوں نے ڈی آئی خان میں بیک وقت آٹھ ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کر کے، اپنے نام کی تختیاں لگوانے کا نیا ریکارڈ قائم کر دیا۔ ٭ …اسحاق ڈار کا نگران وزیراعظم بننے کا خواب پورا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا، آئی ایم ایف کے واضح مشورے کے بعد ان کے اپنے ساتھی خواجہ آصف، احسن اقبال، رانا تنویر، جے یو آئی اور پیپلزپارٹی اس تجویز کی سخت مخالفت کر رہے ہیں۔ ان سب حلقوں کا سادہ موقف ہے کہ نگران وزیراعظم مکمل طور پر غیر جانبدار ہونا چاہئے مگر اسحاق ڈار ن لیگ کے اہم رہنما اور سینٹ کے رکن بھی ہیں۔ ان کی ذات بعض وجوہ کی بنا پر پہلے ہی متنازعہ ہو چکی ہے۔ اس لئے وہ قانونی طور پر بھی نگران وزیراعظم نہیں بن سکتے۔ پیپلزپارٹی نے تو دوٹوک ان کے نام کی سخت مخالفت کی ہے۔ ٭ …امریکہ سے آنے والی خبروں میں اس خبر کو نمایاں اچھالاجا رہا ہے کہ شدید بدحالی کے شکار پاکستان سے اقوام متحدہ میں صرف چند منٹ کی شرکت کے ایک اجلاس کے لئے دس پارلیمانی افراد کا ایک بھاری بھرکم وفد نیویارک پہنچا ہے۔ اس میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے سنیٹر اور تین ارکان قومی اسمبلی شامل ہیں۔ خبروں کے مطابق وفد کے اخراجات کے لئے 55 ہزار ڈالر جاری کئے گئے ان میں ان افراد کی ٹکٹیں اور نیویارک میں رہائش وغیرہ کے اخراجات شامل ہیں جب کہ وفد کے ہر رکن کو، روزانہ 600 ڈالر تک ٹی اے ڈی اے بھی ملے گا۔ اس کے علاوہ وفد کے ارکان کے لئے چھ لگژری کاریں کرائے پر حاصل کی گئیں ان کا لاکھوں کا کرایہ پاکستانی سفارت خانہ ادا کرے گا۔ وفد کے ارکان سفارت خانہ کی مبینہ بدنظمی اور شاہانہ پذیرائی نہ ہونے پر اتنے ناراض ہوئے کہ پاکستان کے اقوام متحدہ میں خصوصی نمائندہ منیر اکرم کے گھر پر دیئے جانے والے عشائیہ کا بائیکاٹ کر دیا اور ظلم، کہ اپنی جیبوں سے کھانا کھایا۔ وفد کے ارکان چند منٹ کے لئے اقوام متحدہ میں گئے اور پھر سرکاری اخراجات پر اپنے اپنے عزیز و اقارب کے پاس چلے گئے۔ ان کے نام نہیں دے رہا، باقی سارے بھی ایسے ہی ہیں!!