آئی ایم ایف کا حکم، اسحاق ڈار نگران وزیراعظم!!

٭ …آئی ایم ایف کے حکم پر اسحاق ڈار کو انتخابات سے پہلے نگران وزیراعظم بنانے کا فیصلہ، رسمی مشاورت، انتخابات ملتوی ہونے کا امکانO بارشوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں میں دو بڑی خوش خبریاں مناسب انداز میں نہ اُبھر سکیں، آئیں کچھ دیر کے لئے خوش ہو لیں، نوجوان حمزہ خان نے 37 برس بعد پاکستان کو پھر سے سکواش کھیل کا چیمپئن بنا دیا، اور پاکستان کے نوجوانوں کی اے ٹیم نے ایشیا کرکٹ چیمپئن شپ میں دیرینہ حریف بھارت کو 128 رنز سے عبرت ناک شکست دے دیO بھارت کے حوالے سے یہ خبر بھی کہ ڈھاکہ میں خواتین کے کرکٹ مقابلوں میں بھارتی ٹیم کے سخت قابل اعتراض رویے پرمقابلے برابر رکھنے والی بنگلہ دیش کی ٹیم نے انعامات کی تقریب کا بائیکاٹ کر دیا!!O افغانستان، وسطی علاقوں میں شدید طوفان بادوباراں و سیلاب، 31 افراد ہلاک، 600 مکانات مسمار، 250 مویشی بہہ گئےO وزیراعظم شہبازشریف انتخابی سرگرمیاں جاری، روزانہ کسی ترقیاتی منصوبہ کا افتتاح، فیصل آباد میں رانا ثناء اللہ کو سفارش، تالیاں بجانے والوں کو سری پائے اور کُکڑ (مرغ) چھولے کھلائے جائیںOانتخابات ملتوی ہونے کے امکانات ہیں، سابق سنیٹر مصطفی نوازO اسلام آباد کا ہوائی اڈا 15 برسوں کے لئے ٹھیکے پر دینے کا فیصلہ 13,12 کمپنیوں کی پیش کش آ چکی ہے: خواجہ سعد رفیقO عمران کی بہن عظمیٰ خان فیصل آباد اینٹی کرپشن میں پیش، 310 کنال اراضی پر جبری قبضہ کیسO مولانا فضل الرحمن قیادت میں سود کے کاروبار پر حیرت و مذمت! سراج الحقO مفت آٹا سکیم میں 3 ارب 50 کروڑ روپے کے 30 لاکھ تھیلوں کی کرپشن، بہاول نگر میں 11 کروڑ31 لاکھ روپے کی کرپشن پکڑی گئی، 18 ڈپٹی کمشنروں کا آٹے میں کرپشن کی رپورٹیں بھیجنے سے گریز!!!O قرآن مجید کی بے حرمتی، اسلامی سربراہی کانفرنس نے سویڈن کے ایلچی کو فارغ کر دیاO دبئی، نواز، زرداری مشاورت میں فضل الرحمان پھر نظر انداز!
٭ …خبریں بہت سی ہیں۔ اہم ترین خبر یہ ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی ہدائت پر وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو نگران وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کر لیا ہے، اسے حتمی شکل دینے کے لئے حکومت میں شامل 13 پارٹیوں سے رسمی مشاورت کی جا رہی ہے۔ دبئی میں نوازشریف اور آصف زرداری و بلاول سے دوسری بات مشاورت میں آئی ایم ایف کے حکم پر عمل درآمد کی مجبوری پر زور دیا گیا، جسے زرداری گروپ نے منظور کر لیا ہے۔ اس بار پھر دبئی میں مولانا فضل الرحمان کو نظر انداز کر دیا گیا ہے۔ وہ دبئی جانے کی توقع پر کراچی پہنچ چکے تھے جہاں قرآن مجید کی توہین پر جے یو آئی کے مظاہرہ کی قیادت کی مگر دبئی نہ جا سکے! پیپلزپارٹی نے دبئی میں اسحاق ڈار کے بارے کسی مذاکرات سے انکار کیا ہے، پیپلزپارٹی نے تین سینئر ارکان پر مشتمل ایک کمیٹی بھی بنا دی ہے جو دوسری پارٹیوں سے نگران وزیراعظم کے بارے میں مشاورت کرے گی۔ مگر قانونی ماہرین اور مبصرین نے پیپلزپارٹی سے مشوروں اور اس کی کمیٹی کی تشکیل پر سوال اٹھا دیا ہے کہ وہ کس حیثیت میں ان مشاورتی سرگرمیوں میں شریک ہو رہی ہے؟ ان مبصرین کے مطابق آئین کی رو سے نگران وزیراعظم صرف جاری حکومت اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے ذریعے ہی مقرر کیا جا سکتا ہے۔ یہ دونوں رہنما اسمبلی اور سینٹ کی آٹھ رکنی پارلیمانی کمیٹی کو نگران وزیراعظم کو تین تین نام بھیجیں گے، پارلیمانی کمیٹی میں کوئی اتفاق نہ ہونے پر الیکشن کمیشن فیصلہ کرے گا جسے کسی عدالت میںچیلنج نہیں کیا جا سکتا۔ پارلیمانی کمیٹی میں حکومت اور اپوزیشن کے نامزد اسمبلی اور سینٹ کے دو ارکان شامل ہوں گے جنہیں حکومت اور اپوزیشن نامزد کریں گے۔ اس سارے عمل میں آئین کے مطابق صرف وزیراعظم شہباز شریف اور خود بخود اتفاقی اپوزیشن لیڈر راجہ ریاض کے نام نمایاں ہیں۔ پیپلزپارٹی اپنے اتحادی وزیراعظم کو تو مشورہ دے سکتی ہے، آئین کے مطابق اس کی مشاورتی حیثیت نہیں بنتی۔ تام جیسا پہلے بیان ہو چکا ہے۔ وزیراعظم، حکومتی پارٹیاں، پیپلزپارٹی جو مرضی مشاورت کر لیں، ایک ٹیلی ویژن کے تحقیقاتی جائزے کے مطابق آئی ایم ایف کے حکم پر عمل درآمد ضروری ہے جب کہ اسحاق ڈار نے خود یہ نامزدگی قبول بھی کر لی ہے! انہیں نگران بنایا گیا تو آئین کے مطابق ان کے بیوی بچے انتخاب میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔ تاہم اسحاق ڈار وزیر کی بجائے مشیر خزانہ بن کر وہی فرائض انجام دے سکتے ہیں۔ ٭ …آئی ایم ایف کے حکم نما مشورے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کے نگران وزیراعظم کے لئے مالیات اور آئی ایم ایف کے معاہدہ سے باخبر اور اس پر عملدرآمد کا اہل ہونا ضروری ہے۔ اس شرط پر صرف اسحاق ڈار کا نام اہل قرار پاتا ہے۔ اس سے اگلی بات کہ اسحاق ڈار بھی صرف 90,60 دنوں تک نگران وزیراعظم کے طور پر معاہدہ پر موثر عمل درآمد نہیں کر سکتے اس کے لئے انتخابات اگلے سال کسی تاریخ پر ’بروقت‘ ہونا ضروری ہے۔ اگر کسی عدالتی حکم پر الیکشن اسی سال کرانا پڑے تو نئی مردم شماری کی بجائے 11 سال پرانی مردم شماری پر کرانا پڑیں گے۔ الیکشن کمیشن کہہ چکا ہے کہ نئی مردم شماری کے مطابق نئی حلقہ بندیوں کی تشکیل، اپیلوں کی سماعت، نئی حلقہ بندیوں میں ووٹروں کی نئی فہرستوں کی ترتیب، اس کی اپیلوں، ووٹوں کی چھپائی اور انتخابی انتظام کے لئے ہزاروں عدالتی، تعلیمی اور انتظامی عملہ کی نامزدگیاں کم از کم 6 سے8 ماہ تک لے سکتی ہیں۔ یہ کام موجودہ سال کے باقی 5 ماہ میں مکمل نہیں ہو سکتا۔ ٭ …معذرت کہ قارئین اس ساری تمہید و تفصیل سے بور ہو رہے ہیں۔ ایک اور معذرت کہ گزشتہ ایک کالم میں عمران خان کی ارب پتی بہن عظمیٰ خان کے لیہ میں 538 کنال اراضی پر جبری قبضہ کی رپورٹ چھپی تھی، فیصل آباد میں اینٹی کرپشن فورس کے روبرو بتایا گیا ہے کہ 538 نہیں، صرف 310 کنال پر ناجائز قبضہ کیا ہے!! ٭ …بھارت: لوک سبھا میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی مسلح بری، فضائی اور بحری افواج میں میجر کی سطح تک 11000 افسروں کی کمی کے باعث بھارتی فوجی اہلیت بہت کم ہو گئی ہے۔ ٭ …پاکستان کے نوجوان حمزہ خان نے 37 برس کے بعد عالمی سکویش کے فائنل مقابلہ میں فرانسیسی کھلاڑی کو گیارہ رائونڈز پرمشتمل تقریباً پونے دو گھنٹے کے سخت مقابلہ کے بعد شکست دے دی اور 37 سال بعد پاکستان کے عالمی سکویش چیمپئن ہونے کا اعزاز بحال کر دیا۔ 37 برس قبل جہانگیر خان اور جان شیر خان نے کئی برسوں تک اس اعزاز کو برقرار رکھا۔ پاکستان کے عوام ہر سال یہ اعزاز جیتنے کے اتنا عادی ہو چکے تھے کہ ایک دن جہانگیر خان عمر زیادہ ہونے کے باعث یہ اعزاز نہ جیت سکا تو تمام اخبارات نے خاص حاشیے کے ساتھ سرخی لگائی تھی کہ ’’جہانگیر ڈر گیا‘‘ میں کراچی میں تھا۔ مگر پھر جان شیر خان کا نام اُبھر آیا۔ 37 برس قبل جان شیر خان سکویش سے رخصت ہو گئے۔ جہانگیر خان کی عمر اس وقت 60 سال اور جان شیر خان کی عمر 54 سال ہے۔ حمزہ خان کے لئے پشاور کی زلمی کرکٹ ٹیم کے مالک جاوید آفریدی نے 10 لاکھ روپے انعام کا اعلان کیا ہے۔ حمزہ خان کو راوی نامہ کے قارئین کی طرف سے بیحد مبارکباد! ٭ …سری لنکا: کولمبو میں پاکستان کی اے ٹیم کے ہاتھوں بھارتی ٹیم کی عبرت ناک پٹائی نے چند گھنٹے قبل حمزہ خان کے ہاتھوں فرانسیسی کھلاڑی کی ’خوش گوار‘ پٹائی کی خوشی دوبالا کر دی۔ بھارت کی ٹیم ایشیا ایمرجنگ کرکٹ مقابلوں کے ابتدائی رائونڈ میں پاکستان کی ٹیم کو ہرا چکی تھی۔ بھارتی میڈیا اس حوالے سے یقین کا اظہار کر رہا تھا کہ فائنل میں بھارتی اے ٹیم پاکستان کو واضح شکست دے گی مگر معاملہ اس کے بالکل الٹ ثابت ہوا۔ پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں نے بھارتی ٹیم کی بری طرح پٹائی کی 353 رنز کا ڈھیر لگا دیا (طیب طاہر 108رنز) اور بھارتی ٹیم کو 128 رنز سے شکست دے دی۔ پاکستان کو بیک وقت دو عالمی عظیم کامیابیاں مبارک!! ٭ …بھارت کو بیک وقت کرکٹ کے دو حادثے دیکھنا پڑے ہیں۔ کولمبو میں پاکستان کے ہاتھوں فاش شکست اور ڈھاکہ میں بنگلہ دیش خواتین کی ٹیم کو ہرانے میں ناکام ہو کر گالی گلوچ، کی بنا پر بنگلہ دیش کی ٹیم نے انعامات کی تقسیم کا بائیکاٹ کر دیا۔ یہ کہانی دلچسپ ہے۔ دونوں ٹیمیں ایک ایک میچ جیت چکی تھیں۔ تیسرے میچ میں امپائر نے بھارتی ٹیم خواتین کی ٹیم کی کپتان ’’مَن پریم جِیت کور‘‘ کو 17 رنز پر سلپ میں میچ آئوٹ قرار دے دیا۔ پریم جیت نے فیصلہ تسلیم نہ کیا اور وکٹ پر کھڑی رہی۔ اس کا بیان تھا کہ گیند اس کے بلے سے چھو کر نہیں گئی۔ میچ میں نظرثانی کا ’ڈی آر ایس‘ نظام نہیں تھا۔ امپائر نے فیصلہ تبدیل نہ کیا تو پریم جیت کور نے غصے میں بیٹ کے ساتھ وکٹوں کو بکھیر دیا۔ دونوں ٹیموں کے برابر سکور سے تیسرا میچ اور ٹورنامنٹ ڈرا ہو گیا۔ تقسیم انعامات کے وقت من پریم جیت کور نے بنگلہ دیش کے امپائروں پر کو جلی کٹی سنانے کے ساتھ بنگلہ دیش کی کھلاڑیوں کوامپائروں کے ساتھ سازش کے ذریعے ٹورنامنٹ ڈرا کرنے کا الزام لگایا اور گالی نما سخت کلامی کی۔ اس پر بنگلہ دیش کی ٹیم تقریب کا بائیکاٹ کر کے چلی گئی! قارئین کرام! آپ نے کبھی خواتین کی لڑائی دیکھی ہے؟ نہیں دیکھی تو زندگی کے بڑے لطف سے محروم رہرہے ہیں!! کسی بھی چشم دید منظر کی تفصیل لکھوں گا!!