ٹیکساس (اے بی این نیوز )امریکی ریاست ٹیکساس کے وسطی علاقوں میں شدید بارشوں اور سیلاب کی بدترین صورتحال ہے، مختلف حادثات میں ہلاکتوں کی تعداد51تک پہنچ گئی ہے۔تازہ ترین اطلاعات کے مطابق درجنوں افراد لاپتہ ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ ابھی تک اس سیلابی صورتحال میں کسی پاکستانی کے ملوث ہونے کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
اس حوالے سے سب سے زیادہ ہلاکتیں ہل کنٹری کے علاقے میں ہوئی ہیں جہاں کیمپ میسٹک میں رہائش پذیر 27 نوعمر لڑکیاں تاحال لاپتہ ہیں۔ یہ عیسائیوں کا مذہبی تربیتی کیمپ تھا جہاں مختلف علاقوں سے لڑکیاں گرمیوں کی چھٹیاں منانے آتی تھیں۔
سیلاب کے بعد کیمپ کا رابطہ منقطع ہوا تو والدین نے سوشل میڈیا پر مدد کی اپیلیں شروع کر دیں۔حکام کے مطابق لاپتہ افراد کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے کیونکہ 4 جولائی کی چھٹی کے باعث ہزاروں سیاح علاقے میں موجود تھے۔
ٹریوس کاؤنٹی میں مرنے والوں کی تعداد چار ہو گئی ہے جبکہ کینڈل کاؤنٹی میں ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے۔مغربی ٹیکساس کے شہر سان اینجیلو میں 62 سالہ تانیا بروک کی لاش ان کی کار کے کئی بلاک ملے جو مکمل طور پر پانی میں ڈوبی ہوئی تھی۔
ٹریوس کاؤنٹی پبلک انفارمیشن آفس کے مطابق، تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔گورنر گریگ ایبٹ نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں ریاست بھر میں ایمرجنسی کا اعلان کیا اور ریسکیو آپریشن فوج کے حوالے کیا۔
ایبٹ نے بیئر، برنیٹ، کالڈویل، گواڈیلوپ، ٹریوس اور ولیمسن کاؤنٹیوں کو ہنگامی دائرہ اختیار میں شامل کیا ہے، جہاں مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔گورنر ایبٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی ہے کہ وہ اس سانحہ کو وفاقی آفت قرار دیں تاکہ وفاقی وسائل فوری طور پر فراہم کیے جاسکیں۔
مزید پڑ ھیں :امریکہ میں قیامت صغریٰ، طوفانی بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچادی، 51 سےسے زائد لوگ ہلاک