نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کر نے کا معاملہ،اتفاق نہیں ہو سکا

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اور ٹیلی کام کمپنیاں ملک بھر میں شناخت شدہ نان فائلرز کی موبائل سمز بلاک کرنے کے حوالے سے اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہیں، باخبر ذرائع نے انکشاف کیا کہ سیلولر موبائل کمپنیوں نے تکنیکی اور آپریشنل رکاوٹوں کی وجہ سے 506,000 شناخت نہ کرنے والے ٹیکس دہندگان کی سمز بلاک کرنے سے انکار کر دیا۔ذرائع نے دعویٰ کیا کہ ایک بیان میں ٹیلی کام کمپنیوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ہدایات پر عمل درآمد میں قانونی پیچیدگیاں ہیں۔ ایف بی آر حکام کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ موبائل آپریٹرز اور حکام کے درمیان جلد ہی
مزید پڑھیں :بشری بی بی کیس، کل فیصلہ، عمران خان اور انکی اہلیہ کے خلاف نئی انکوائری

مذاکرات کا ایک اور دور ہوگا۔تاہم سی ایم اوز نے ایف بی آر کی ہدایات پر عمل درآمد کی یقین دہانی نہیں کرائی۔ایک روز قبل، سیلولر موبائل آپریٹرز (سی ایم اوز) نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے نان فائلرز کی سمز بلاک کرنے کے اقدام کو پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن ایکٹ کی خلاف ورزی قرار دیا تھا،500,000 سے زائد نان فائلرز کی سمیں بلاک کی جائیں گی۔ٹیلی کام کمپنیوں نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی اور پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کو ایک خط لکھا ہے، جس میں نان فائلرز کی 500,000 سمز بلاک کرنے کے حوالے سے خدشات اور قانونی رکاوٹوں کو اجاگر کیا گیا ہے۔خط میں اس
مزید پڑھیں :عمران خان نے شیر افضل مروت سے ملاقات کیوں نہ کی،وجہ سامنے آگئی

بات پر زور دیا گیا ہے کہ ٹیلی کام کمپنیوں کو ٹیلی کام ایکٹ کے تحت صارفین کو بلاتعطل خدمات فراہم کرنے کا پابند بنایا گیا ہے۔ یہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ موبائل سموں کا اچانک بلاک ہونا قانونی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہے، ممکنہ طور پر متاثرہ صارفین سے قانونی کارروائی کی دعوت دیتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اس فیصلے میں آئینی اور قانونی پہلوؤں کا جامع جائزہ نہیں ہے، جو ٹیکس دہندگان کے حقوق اور ٹیلی کام انڈسٹری کے لیے خطرہ ہے۔خط میں ٹیکس قوانین کے نفاذ میں شفافیت پر زور دیتے ہوئے سمز کی بندش سے قبل مروجہ قانونی تقاضوں کی تعمیل کی وکالت کی گئی ہے۔مزید برآں، اس میں نان فائلرز پر پابندی کے بارے میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے ایک میڈیا مہم کا مطالبہ کیا گیا ہے، جس میں باخبر عوامی گفتگو کی اہمیت پر زور دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں :جسٹس محسن کیانی کا بھی ججز کیخلاف مہم چلانے والے عناصر کیخلاف کارروائی کیلئے خط ارسال