بوراور ٹیوب ویل لگانے کے لیے واسا کی اجازت لازمی قرار

لاہور(نیوز ڈیسک )لاہور ہائی کورٹ نے بورویل اور ٹیوب ویل کی تنصیب کو واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) کی اجازت سے مشروط کر دیا۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کے لیے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جس کے دوران عدالت نے کہا کہ واسا کی اجازت کے بغیر کوئی بور نہیں بنایا جا سکتا اور نہ ہی اس
مزید پڑھیں:ثانیہ مرزا کانگریس کے ٹکٹ پر اسدالدین اویسی کے خلاف الیکشن لڑنے جا رہی ہیں؟

کی اجازت کے بغیر کوئی ٹیوب ویل نہیں لگایا جا سکتا۔ واسا کی اجازت کے بغیر لگائے گئے ٹیوب ویل کو سیل کیا جائے۔سماعت کے دوران جوڈیشل کمیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) نارووال نے سیاسی دباؤ پر سیل شدہ یونٹ کو ڈی سیل کرنے کا حکم دیا تھا، جس پر عدالت نے ڈی سی نارووال کو رپورٹ پیش

کرنے کا حکم دیا۔ ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) ماحولیات کسی سیاسی دباؤ کی صورت میں عدالت کو آگاہ کریں۔عدالت نے کہا کہ عدالت کی کوششوں سے اب تک 50 ریچارج

ویل لگائے گئے ہیں، جو بارش کے پانی کو محفوظ بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔واسا کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہاؤسنگ سوسائٹیوں میں ٹیوب ویلوں پر میٹرز لگا دیے گئے ہیں جو پانی کی مقررہ مقدار میں سپلائی برقرار رکھنے میں معاون ثابت ہوں گے۔ بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت آئندہ جمعہ تک ملتوی کردی۔