اسلام آباد(نیوزڈیسک)8 فروری کے الیکشن کے بعد آج 29 مارچ کوپاکستانی تاریخ کی 16 اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں نو منتخب ارکان قومی اسمبلی نے حلف لیا ، قومی اسمبلی میں ہنگامہ خیزی جاری رہی ۔ پی ٹی آئی کے رہنما بھی پہنچ گئے ۔
علی محمد خان اور افضل مروت کی عمران خان کے ماسک پہن کر اسمبلی میں آمد، جبکہ عمرایوب خان اسمبلی میں عمران خان کی تصویر لہرا دی۔ دوسری جانب نوازشریف کی آمد پر پی ٹی آئی ارکان کی شدید نعرے بازی ، سوشل میڈیا پر تصاویر اور ویڈیوز وائرل ، سوشل میڈیا پر وائرتصاویر اور ویڈیوز پر صارفین کے تبصرے جاری ۔
صحافی خرم اقبال نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کے اسپیکر ڈائس کے سامنے عمران خان کی تصاویر اٹھا کر چور آیا، چور آیا کے نعرےلگا رہے ہیں ۔
قومی اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کے سپیکر ڈائس کے سامنے عمران خان کی تصاویر اٹھا کر چور آیا، چور آیا کے نعرے۔۔!! pic.twitter.com/q1xOC6m7rZ
— Khurram Iqbal (@khurram143) February 29, 2024
فیصل خان نے لکھا کہ علی محمد خان اور شیر افضل مروت کی عمران خان کا ماسک پہنےاسمبلی میں طاقتوروں کو ڈراتے ہوئے۔
علی محمد خان اور شیر افضل مروت اسمبلی میں طاقتوروں کو ڈراتے ہوے ✌❤ pic.twitter.com/MSvCeCYXpg
— Faisal Khan (@KaliwalYam) February 29, 2024
وقاص امجد نے چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان کی ایک تصویر شیئر کی جس میں وہ عمران خان کا بینر پکڑے ہوئے ہیں انہوں نے لکھا کہ ہم نہ باز آئیں گے محبت سے، چیئرمین پی ٹی آئی گوہر علی خان نے دستخط کرتے ہی عمران خان کی تصویر لہرا دی۔
ہم نہ باز آئینگے محبت سے
چیئرمین PTI گوہر علی خان نے دستخط کرتے ہی عمران خان کی تصویر لہرا دی۔۔۔ pic.twitter.com/isWKUVwN8C— Waqas Amjad ( محترم ) (@waqas_amjaad) February 29, 2024
ایک صارف نے لکھا کہ کہا جاتا تھا کہ عمران خان کا نام لینے والا کوئی نہیں ہو گا اور ان کی پارٹی کا نام و نشان مٹا دیا جائے گا لیکن جس کے ساتھ اللہ ہو آپ اس کو نہیں مٹا سکتے۔
اخے! اسکا نام لینے والا کوئی نہیں ہوگا۔ اسکی پارٹی کا نام ونشان مٹا دیا جائے گا۔ جس کے ساتھ اللہ ہو آپ اسکو نہیں مٹا سکتے۔✌️❤️ pic.twitter.com/SvWOQxkP1i
— قیدی نمبر 943 بیرک نمبر 4E (@Q_804_B_3) February 29, 2024
پی ٹی آئی کے آفیشل ایکس اکاؤنٹ نے ایک پوسٹ شیئر کی جس میں لکھا تھا کہ عمران خان تو ہوگا۔ سابق وزیرِ اعظم عمران خان سمیت دیگر سینیئر پارٹی رہنمااس وقت جیل میں ہیں اور ان کے جیل جانے کے بعد قیادت بحران کا شکار ہے۔