شمالی کوریا کو تیل کی ترسیل روکنےکا پلان تیار، امریکہ اور جنوبی کوریا کی مشترکہ ٹاسک فورس تشکیل

سیئول(نیوزڈیسک) ریاستہائے متحدہ (امریکہ) اور جنوبی کوریا نے شمالی کوریا کو غیر قانونی تیل کی خریداری سے روکنے کیلئے نئی ٹاسک فورس کا آغاز کیا، کیونکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تعطل نے بین الاقوامی پابندیوں کے مستقبل پر شکوک و شبہات کا اظہار کردیا۔ واشنگٹن میں اینہانسڈ ڈسٹرکشن ٹاسک فورس (EDTF) کا پہلا اجلاس منعقد ہوا۔

جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ اجلاس میں سفارتکاری، انٹیلی جنس، پابندیوں اور سمندری پابندیوں کے انچارج وزارتوں اور ایجنسیوں کے 30 سے زائد اہلکار شامل تھے۔بیان میں مزید کہا گیا کہ دونوں فریقوں نے روس کی جانب سے شمالی کوریا کو ریفائنڈ تیل فراہم کرنے کے امکان پر تشویش کا اظہار کیا

مزید یہ بھی پڑھیں:‌جعلی انوائس پر قومی خزانے کو 5 ارب روپے نقصان کا انکشاف

ماسکو اور پیانگ یانگ کے درمیان غیر قانونی تعاون کو معطل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تیل شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل کی ترقی اور فوجی پوزیشن کیلئے ضروری وسیلہ بن چکا ہے۔شمالی کوریا کے جوہری ہتھیاروں اور میزائل پروگراموں پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کے تحت، پیانگ یانگ سالانہ 4 ملین بیرل خام تیل اور 500000بیرل بہتر مصنوعات درآمد کرنے تک محدود ہے۔

اس بات کا قوی امکان ہے کہ روس اقوام متحدہ کی ایک قرارداد کو ویٹو کر دے گا جس میں شمالی کوریا پر پابندیوں کی نگرانی کرنے والے ماہر پینل کے مینڈیٹ کو جاری رکھنے کا مطالبہ کیا جائے گا، اقوام متحدہ کے ایک سفارتکار نے گزشتہ ہفتے رائٹرز کو بتایا تھا کہ پابندیوں کے نفاذ پر نظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے ایک ماہر پینل نے رواں ماہ کہا تھا کہ شمالی کوریا کے جھنڈے والے ٹینکروں نے گزشتہ سال یکم جنوری سے 15 ستمبر کے درمیان 15 لاکھ بیرل سے زیادہ ریفائنڈ آئل مصنوعات کی ترسیل کی ۔

امریکہ اور جنوبی کوریا کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا نے روس کو یوکرین میں استعمال کیلئے ہتھیار فراہم کئے۔ روس اور شمالی کوریا نے اس کی تردید کی ہے یہاں تک کہ انہوں نے فوجی تعاون کو مضبوط کرنے کا وعدہ کیا ہے۔تجارتی سیٹلائٹ کی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ شمالی کوریا کے تیل کے ٹینکرز، بشمول کچھ منظور شدہ جہاز، نے حالیہ ہفتوں میں روسی بندرگاہوں کا دورہ کیا ہے۔

امریکہ-جنوبی کوریا کی ٹاسک فورس شمالی کوریا کے ریفائنڈ تیل کی خریداری کے نیٹ ورکس میں خلل ڈالنے کے ممکنہ اقدامات پر غور کر رہی ہے جس میں پابندیوں کی چوری کی سرگرمیوں کو بے نقاب کرنا، یکطرفہ پابندیوں کے عہدوں کا نفاذ، اور پورے خطے میں پرائیویٹ سیکٹر اور تیسرے فریق کے اداکاروں کو شامل کرنا جو دانستہ یا نادانستہ طور پر تیل کی ترسیل میں سہولت فراہم کرتے ہیں۔ ، امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ مستقبل میں، ٹاسک فورس پابندیوں کی چوری کے دیگر شعبوں کو نشانہ بنا سکتی ہے