پاک، افغان حکام کے درمیان مذاکرات ناکام، طورخم بارڈرپانچویں روز بھی بند

اسلام آباد(نیوزڈیسک) پاکستان اور افغانستان کے درمیان کشیدگی کم نہ ہوسکی، پاک افغان طورخم بارڈرکھولنے کے حوالے سے مذاکرات کامیاب نہ ہوسکے، طورخم بارڈر پانچویں روز بھی بدستور بند رہی۔طورخم سرحدی گزرگاہ 6 ستمبرکو پاکستانی اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپ کے بعد بند کردی گئی تھی۔ افغان طالبان حکومت نے الزام لگایا کہ فائرنگ کے تبادلے میں اس کے 2سرحدی محافظ ہلا ک ہوگئے تھے۔ واقعے کے بعد سرحد بدستور بند ہے۔ پاکستانی حکام نے افغان عہدیداروں کو بتایا کہ سرحد کھولنے کا فیصلہ وفاقی حکومت نے کرنا ہے ،پاکستانی حکومت کی طر ف سے اس معاملے پر ابھی تک کوئی بات سامنے نہیں آئی۔تاہم بعض پاکستانی عہدیداروں نے اپنے طور پر بتایا کہ پاکستان اپنے علاقے میں کسی قسم کے تعمیراتی کام کی اجازت نہیں دے گا یہ پاکستان کی خود مختاری کیخلاف ہے ۔افغان حکومت نے اپنے ایک بیان میں سرحد کی بندش پر تشویش کا اظہارکیا تھا،افغان حکومت کا کہنا تھا کہ اس سے تاجربرادری کو بھاری نقصان ہورہا ہے،افغان حکومت نے پاکستان کیساتھ مذاکرات کی بھی درخواست کی تھی۔سرحد بند ہونے سے سینکڑوں ٹرک دونوں اطراف پھنس گئے ،عام لوگ بھی جو عمومی طور پر سرحد کے آرپارآتے جاتے ہیں انہیں بھی مشکلات کا سامنا ۔