لاہور ہائیکورٹ ، جج کے ساتھ بدتمیزی، تحریری فیصلہ جاری

لاہور(نیوز ڈیسک ) لاہور ہائیکورٹ نے جج سے بدتمیزی کرنے پر وکیل کو 6 ماہ قید اور جرمانے کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔
مزید پڑھیں: عمران خان کی تین مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع
تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے 12 صفحات پر مشتمل تحریری حکمنامہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت وکیل کو 6 ماہ قید اور 10 لاکھ روپے جرمانے کا حکم دیتی ہے۔چیف جسٹس نے لاہور بار اور ہائی کورٹ بار کی قیادت کے رویے کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ دونوں بار کی قیادت گروپوں کی شکل میں سامنے آئی۔عدالت نے بار کے عہدیداروں کو مزید وکلاء کے ساتھ پیش نہ ہونے سے روک دیا۔

دونوں بار کی قیادت نے فوری طور پر عدالتی قوانین پر عمل کیا۔فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ مزید وکلا کے ساتھ عدالت میں پیش ہونا غلط تاثر دیتا ہے۔

ایسا لگتا ہے کہ عدالت پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔عدالت نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کے لیے بارز نے بہت قربانیاں دیں۔ تمام وکلا عدلیہ کے ساتھ مثبت رویہ اختیار کریں۔