عمران خان الیکشن نہیں لڑ سکتے،لاہور ہائیکورٹ کا بڑافیصلہ آ گیا

لاہور(نیوزڈیسک)لاہورہائیکورٹ نے حلقہ این اے 122 اور این اے 89 سے بانی پی ٹی آئی کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جانے کے خلاف درخواستوں پرمحفوظ فیصلہ سنادیا۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔پی ٹی آئی وکیل نے دلائل دئیے کہ موجودہ کیس میں الیکشن لڑنے سے نا اہلی کا اختیار ریٹرننگ افسران کے پاس نہیں۔ یہ اختیار عدالت کا ہے۔وکیل نے کہا کہ عمران خان کی سزا یابی کے خلاف درخواست سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ سپریم کورٹ یہ کہہ چکی ہے کہ کسی کو نا اہل کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں۔ الیکشن کمیشن کا آرڈر ٹھیک نہیں ہے۔اس سے قبل الیکشن کمیشن کے وکیل نے دلائل میں کہاتھا کہ حلقہ بندیاں کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار ہے۔ تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ کا ایک حلقے سے ہونا قانونی تقاضا ہے۔ تائید کنندہ اور تصدیق کنندہ کا مسئلہ این اے 122 میں ہے۔عمران خان کے وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ این اے 89 میانوالی میں یہ الزام نہیں ہے۔بعد ازاں عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کردی تھی۔ وقفے کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے عمران خان کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 اور این اے 89 سے کاغذات نامزدگی مسترد کرنے کے خلاف اپیل پر فیصلہ محفوظ کرلیاتھا۔