کرونا وبا اب عالمی صحت کیلئے خطرہ نہیں: ڈبلیو ایچ او کا ایمرجنسی ختم کرنے کا اعلان

جنیوا(نیوزڈیسک)ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا کہ COVID-19 وبائی بیماری جس نے 6.9 ملین سے زیادہ انسانوں کو ہلاک کیا ہے اب عالمی صحت کیلئے کسی قسم کے خطرے کا باعث نہیںکویڈ 19 وبائی مرض نے نہ صرف لوگوں کی صحت، خاص طور پر ذہنی، بلکہ عالمی معیشت پر بھی اپنے گہرے اثرات چھوڑے ہیں۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہاا کہ COVID-19 عالمی صحت کی ایمرجنسی کی صورت اختیار کرچکی تھی، ہنگامی کمیٹی نے 15 ویں بار ملاقات کی اور مجھ سے سفارش کی کہ میں بین الاقوامی تشویش کی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے خاتمے کا اعلان کروں۔ میں نے اس مشورے کو قبول کر لیا ۔انہوں نے کہا۔جنوری 2020 میں، ڈبلیو ایچ او کی ہنگامی کمیٹی نے ابتدائی طور پر COVID کو اپنی اعلیٰ ترین سطح کا الرٹ قرار دیا تھاجس نے عالمی برادری کو صحت عامہ کو لاحق خطرات پر توجہ مرکوز کرنے کیساتھ ویکسین کی تیاری میں تعاون بڑھانے میں مدد کی۔ڈبلیو ایچ او نے کہاکہ کویڈ کے خاتمے کا اعلان اس بات کی علامت ہے کہ دنیا نے ان علاقوں میں ترقی کی، کرونا نے دنیا کو تبدیل کر دیا، اور اس نے ہمیں بدل دیا ہے۔ اور ایسا ہی ہونا چاہیے۔ اگر ہم اس طرف واپس جائیں کہ جیسے حالات COVID-19 سے پہلے تھے، تو ہم اپنا سبق سیکھنے میں ناکام ہو جائیں گے، اور اپنا مستقبل میں بھی ناکام ہو جائیں گے۔ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیک ریان نے کہا کہ ابھی بھی صحت عامہ کیلئے خطرہ موجود ہے، اور ہم سب دیکھتے ہیں کہ ہر روز اس وائرس کے ارتقاء کے لحاظ سے، اس کی عالمی موجودگی کے لحاظ سے، اس کے مسلسل ارتقاء اور ہماری کمیونٹیز میں مسلسل کمزوریاں، دونوں سماجی کمزوریاں، عمر کی کمزوریاں، تحفظ کی کمزوریاں، اور بہت سی دوسری چیزیں موجود ہیں ۔””لہذا، ہم پوری توقع رکھتے ہیں کہ وائرس کے پھیلنے میں کمی آئے گی ۔ لیکن یہ وبائی امراض کی تاریخ ہے،” ریان نے کہازیادہ تر معاملات میں، وبائی امراض کا خاتمہ اس وقت ہوتا ہے جب اگلی وبا شروع ہوتی ہے۔ میں جانتا ہوں کہ یہ ایک خوفناک سوچ ہے لیکن یہ وبائی امراض کی تاریخ ہے۔”ڈبلیو ایچ او کے اعدادوشمار کے مطابق، جنوری 2021 میں ہر ہفتے ایک لاکھ سے زیادہ افراد کی اموات کی شرح 24 اپریل 2023 کے ہفتے میں صرف 3,500 تک پہنچ گئی ۔2022 میں ، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا “وبائی بیماری ختم ہوگئی۔”دوسرے ممالک کی طرح، دنیا کے سب سے بڑے معاشی ملک نے COVID کے لیے گھریلو ہنگامی صورتحال کو منسوخ کرنا شروع کر دیا جس کا مطلب ہے کہ وہ دیگر فوائد کے ساتھ ویکسین کی ادائیگی بند کر دے گا۔اسی طرح کے اقدامات دوسرے ممالک نے بھی کیے تھے۔ یورپی یونین (EU) نے پچھلے سال کہا تھا: وبائی مرض کا ہنگامی مرحلہ ختم ہو گیا تھا۔ڈبلیو ایچ او کے افریقہ کے سربراہ ماتشیڈیسو موتی نے دسمبر میں ریمارکس دیئے کہ اب وقت آگیا ہے کہ پورے براعظم میں COVID کے معمول کے انتظام کی طرف جائیں۔عالمی صحت کی ایمرجنسی کے خاتمے کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ بین الاقوامی ہم آہنگی اور تعاون بشمول فنڈنگ کی کوششیں بھی ختم ہو جائیں گی۔ اس سے توجہ میں تبدیلی بھی آئے گی کیونکہ زیادہ تر ممالک پہلے ہی ایسا کرنے کا انتخاب کر چکے ہیں جب کہ وبائی مرض نے قابو پانا شروع کیا ہے۔