اشتعال انگیزی کا سامنا کرنیوالی خاتون کے کُرتا سعودی برانڈ،لفظ حلوہ پرنٹ تھا

لاہور(نیوزڈیسک) لاہور کی مقامی مارکیٹ میں اشتعال انگیزی کا سامنا کرنیوالی خاتون کے کرتے پر عربی زبان میں حلوہ لکھا ہوا تھا جسے عام شہری قرآنی آیات سمجھ کر خاتون کو ہراساں کرنے پر تل گئے ۔ مشتعل افراد کی جانب سے توہین مذہب کا الزام عائد کیا گیا تاہم خاتون کے شوہر نے بروقت کال کرکے پولیس کو طلب کرلیا ۔

اے ایس اپی گلبرگ شہربانو نقوی کے بروقت اقدام نے خاتون کو بچالیا۔ واقعہ کے وقت تقریباً 200 سے 300 افراد موقع پر موجود تھے ۔ حالانکہ خاتون نے جو کُرتا زیب تن کیا ہواتھا، وہ ایک سعودی برانڈ ہے، جو کہ عربی الفاظ والے کُرتے فروخت کرتا ہے۔

یہ سعودی عرب کے مقبول برانڈ شالک ریاض ہے کہ خواتین کے کپڑوں کے حوالے سے مقبول ہے۔واضح رہے توہین مذہب کا الزام لگا گیا تھا کہ اس پر قرآنی آیات لکھی ہیں، وہ دراصل عربی لفظ حلوہ تھا، جو کہ کُرتے پر درج تھا۔عربی زبان میں حلوہ کے معنی حسین، خوبصورت اور میٹھے کے ہیں۔