اہم خبریں

سائفر گم ہو بھی جاتا ہے تو اس کی سزا دو سال بنتی ہے،چیف جسٹس عامر فاروق

اسلام آباد ( اے بی این نیوز   ) چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سائفر گم ہو بھی جاتا ہے تو اس کی سزا دو سال بنتی ہے، اس الزام پر سزا دو سال کی ہے ، بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ یہ کہتے ہیں 9 مارچ 2022 کو آپ کو کاپی دی ، دستاویزی ثبوت موجود نہیں ہے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نےاستفسار کیا کہ چار گواہوں نے بانی پی ٹی آئی کا نہیں کہا انہوں نے اعظم خان کا بتایا کہ سیکریٹری کو کاپی بھیجی،چیف جسٹس عامر فاروق نے مزید استفسار کیا کہ سائبر کاپی شاہ محمود قریشی لے کر آئیں تو لے آئیں ، بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ وزرات خارجہ سے باہر

مزید پڑھیں :پی ٹی آئی میں شدید اختلافات، شیر افضل مروت ،عمیر نیازی پارٹی سیاست سے باہر

سائفر کو رسیو کرنے کی ایس پی ایم کی کوئی بھی مہر موجود نہیں ہے ، میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ سائفر باہر کبھی نہیں گیا،ان کے دستاویزی ثبوت اتنے کمزور ہیں کہ ان کے پاس اعظم خان کے دینے کے ڈاکومنٹس موجود نہیں ہیں ، لکھا ہوا ہے کہ وزارتِ خارجہ سائفر ٹیلی گرام کی کاپی کبھی واپس نہیں آئی،صفحہ نمبر 257 پورے سائفر کو ختم کردے گا ،تین مختلف عہدیداران کو معطل کردیا جاتا ہے کہ سائفر ڈھونڈیں ،28 مارچ کو بنی گالا میٹنگ ہوئی وہاں اعظم خان نے سہیل محمود کو بتایا گیا کہ ہماری کاپی گم ہوگئی،گواہ نے بتایا کہ ان کو کہا گیا کہ اپنی کاپی لے آئیں ،سہیل محمود نے اپنی ماسٹر کاپی میٹنگ میں پیش کی ،وزارت خارجہ کو اسی ماہ بتا
مزید پڑھیں :عید پر کتنی چھٹیاں ہونگی ؟ حکومت نے بڑا اعلان کر دیا

دیا تھا کہ وزیر اعظم ہاؤس والی کاپی گم ہوگئی ہے،وزرات خارجہ میں ایک سیکشن ہے جہاں سائفر گم ہونے کے بعد کا لائحہ عمل تیار کیا جاتا ہے، بیرسٹر سلمان صفدر ،میں اس سیکشن کا نام بتا سکتا ہوں میرے لیے بتانا مشکل نہیں ہے، عدالت نے کہا کہ اس سیکشن کا نام نہ بتائیں وہ سیکریٹ ہے ،بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ اہم بات یہ ہے کہ اصل سائفر گم نہیں ہوا کاپی گم ہوئی ، سائفر دفتر خارجہ کو ایک سال کے اندر واپس کرنا ہوتا ہے،عمران خان کو سات ماہ بعد ہی نوٹس کیسے کر دیا گیا؟،باقی لوگوں کی کاپیز حالانکہ 17 ماہ بعد واپس آئیں، ہم ایک ایک لفظ سے کیس کو توڑیں گے، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ سائفر کاپی عمران خان کو سپردگی کا واحد گواہ اعظم خان ہے؟،اعظم خان کا بیان نکال دیں تو تو سپردگی کا کوئی گواہ نہیں، کس قانون میں ہے کہ سائفر ایک سال کے اندر واپس کرنا ہوتا ہے؟ اگر یہ ایک سال ہے تو ایک سال خصوصی طور پر لکھا جانا چاہیے۔

مزید پڑھیں :ستاروں کی روشنی میں آج بروزجمعرات4 اپریل 2024 آپ کیلئے کیسا رہے گا ؟؟

متعلقہ خبریں