تانیہ ایدرس ڈیجیٹل نیشن پاکستان انیشی ایٹو کی سربراہ مقرر

اسلام آباد( زبیر قصوری) وزیر اعظم شہباز شریف نے ڈیجیٹل نیشن پاکستان اقدام کے لیے ایک عبوری ڈیجیٹل کمیٹی تشکیل دے دی، یہ بات بدھ کو سامنے آئی۔17 اپریل کو ایک نوٹیفکیشن میں، وفاقی وزارت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ٹیلی کمیونیکیشن نے ٹیک ماہر تانیہ ایس ایدرس کو ایک عبوری ڈیجیٹل کمیٹی کا کنوینر مقرر کردیا گیا ۔

نوٹیفکیشن وزیراعظم پاکستان کی منظوری سے جاری کیا گیا ہے۔مزید برآں، اس نے مطلع کیا کہ ریاستی وزیر آئی ٹی اور ٹیلی کام کمیٹی کی چیئر ہوں گی، اور تانیہ ایس ایدروس کنوینر کے طور پر کام کریں گی دیگر اراکین میں آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے سیکرٹری، ڈاکٹر سہیل منیر، سلمان احمد، محمد علی رضا، اور چیئر کے تعاون سے منتخب کردہ ایک رکن شامل ہیں۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کا مقصد عبوری قیادت فراہم کرنا اور نیشنل ڈیجیٹل کمیشن (NDC) اور پاکستان ڈیجیٹل اتھارٹی (PDA) کے باضابطہ قیام کی بنیاد رکھنا ہے۔ ڈیجیٹل وژن کے حوالے سے کمیٹی حکومت کو اپنی سفارشات پیش کرے گی۔اس سے قبل تانیہ ایڈیروس نے وزیر اعظم عمران خان کے ڈیجیٹل پاکستان انیشی ایٹو کی سابق سربراہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، لیکن دوہری شہریت رکھنے پر اسٹیبلشمنٹ اور اپوزیشن کی جانب سے شدید تنقید کے بعد 29 جون 2020 کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔

لکی مروت، شادی کا گھر ماتم میں تبدیل، محفل موسیقی کے بعد فائرنگ ، 6 افراد جان کی بازی ہار گئے

وزارت کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ اسی طرح کی کمیٹی سابق وزیراعظم عمران خان کے دور میں بنائی گئی تھی اور ڈیجیٹل پاکستان کے لیے کوششیں کی گئی تھیں۔ اب ایک نئی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے اور اس میں تانیہ کو دوبارہ مقرر کیا گیا ہے۔ذرائع نے روزنامہ اوصاف کو بتایا کہ اس وقت تانیہ کو جہانگیر ترین کی سفارش پر وزیراعظم کی معاون خصوصی مقرر کیا گیا تھا۔ تاہم، اپوزیشن کے دباؤ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رپورٹوں کے تحت، اسے غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے کی وجہ سے ہٹا دیا گیا۔

آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام ذرائع کے مطابق تانیہ ایدرس کی 6 ستمبر 2022 کو فوجی فائونڈیشن پاکستان میں بطور ڈائریکٹر تعیناتی عمل میں لائی گئی اوراس حوالے سے بذریعہ نوٹیفکیشن سٹاک ایکسچینج پاکستان کو بھی آگاہ کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق تانیہ ایدرس جب پاکستان میں بطور معاون خصوصی وزیراعظم برائے ڈیجیٹل پاکستان تعینات ہوئیں تو اس کے ایک ہفتے بعد 27 فروری 2020 کو تانیہ ادرس نے پانچ دیگر جن میں جہانگیر ترین ، سکندر بشیر ، مدثر الیاس شیخا ، خرم جلیل جمالی کے ساتھ مل کر ایک کمپنی جس کا ڈیجٹیل پاکستان فائونڈیشن نام رکھا گیا رجسٹرڈ کروائی ۔

ذرائع کے مطابق کمپنی کا ایک ڈائریکٹر مدثر الیاس شیخا جو کہ دبئی اور پاکستان میں کریم نامی ٹیکسی سروس چلارہا ہے جبکہ خرم جلیل جمالی پاکستان میں آئی ٹی کی ایک بڑی کمپنی Knowldgeکے نام سے چلاتا ہے جبکہ سکندر بشیر مہمندقسط پے کے نام سے کمپنی چلا رہا ہے ۔

ان تمام افراد نے جہانگیر ترین اور مس تانیہ ادرس کے ساتھ ملکر نجی کمپنی رجسٹرڈ کروائی اور ساتھ وفاقی وزیرکا عہدہ بھی سنبھال لیا جس نے اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اپنے من پسند افراد کو نوازنا شروع کردیا جس کا علم اس وقت کے وزیراعظم عمران خان کو ہوا تو وزیراعظم نے عہدے کے ناجائز استعمال کا نوٹس لیتے ہوئے تانیہ ایدرس کو عہدے سے فارغ کردیا تھا ۔

پی ٹی آئی دور حکومت میں تانیہ ایدروس کی تعیناتی پر اس وقت کی اپوزیشن جماعتوں ، مسلم لیگ ن نے کافی ہنگامہ آرائی کی کہ ایک کینیڈین شہری کو پاکستان کے اہم اور حساس عہدے پر ذمہ داریاں سونپ دی گئیں لیکن آج اسی جماعت کے وزیراعظم نے دوبارہ اسی کینیڈین شہری کو ڈیجیٹیل پاکستان کی سربراہ تعینات کردیا،

ذرائع کے مطابق ان کی تعیناتی ایک حساس معاملہ ہے جو تمام پاکستان کی وزارتوں کیلئے آئی ٹی ریفارمز کا ایک بڑاپراجیکٹ ہے ۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ اس حوالے سے پاکستان میں موبائل فون کمپنیوں اور انٹرنیٹ کمپنیوں سے کسی قسم کی کوئی مشاورت نہیں کی گئی ہے