پاکستان میں احتساب کے نام پر مذاق چل رہا ہے، سراج الحق

لاہور(نیوزڈیسک)امیر جماعت اسلامی سراج الحق سے منصورہ میں ہالینڈ کی سفیر ہینی فوکل نے ملاقات کی جس میں پاک ہالینڈتعلقات، خطہ کی صورتحال، مسئلہ فلسطین اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی محمد اصغر بھی اس موقع پر موجود تھے۔امیر جماعت نے کہا کہ غزہ میں مستقل جنگ بندی کے لیے ہالینڈ سفارتی اثرورسوخ استعمال کرے۔ عالمی برادری اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں بچوں، خواتین اور معصوم لوگوں کے قتل عام کو رکوائے، اہل فلسطین کو ان کا حق دیا جائے، یہ جنگ مزید طوالت پکڑتی ہے تو آگ اور خون کے شعلے دیگر علاقوں میں بھی پھیل سکتے ہیں، پوری دنیا میں مسلمان اور انسانیت کے ہمدرد کروڑوں انسان جنگ کی وجہ سے شدید اضطراب میں ہیں۔ سراج الحق نے کہا کہ اسلاموفوبیا یورپ کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے جس سے مغربی حکومتوں کو نمٹنا ہوگا، افراد کی جانب سے شعائر اسلامی پر حملوں کی حوصلہ شکنی اور ان جرائم میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کی جائے۔نبی مہربانؐ، قرآن کریم کی توہین کے واقعات پر پوری امت کے دل زخمی ہوتے ہیں، ان پر اہل اسلام کا ردعمل فطری ہے، مسلمان خواتین کو حجا ب پہننے اور اپنے عقیدہ کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت ہونی چاہیے۔ انہوں نے اس موقع پر جماعت اسلامی کے انتخابی منشور کے اہم نکات سے بھی ہالینڈ کی سفیر کو آگاہ کیا اور کہا کہ جماعت اسلامی کرپشن کا خاتمہ اور کرپٹ افراد کا کڑا احتساب چاہتی ہے، ہم ایک ایسی اسلامی فلاحی ریاست کے لیے جدوجہد کررہے ہیں جس میں انصاف اور قانون کی بالادستی ہو۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو شدید چیلنجز کا سامنا ہے۔ جماعت اسلامی سمجھتی ہے پاکستان میں وسائل کی کمی نہیں بلکہ ان کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنانا ہوگا، اس وقت ملک میں نصف سے زیادہ زرعی زمین بے کار پڑی ہے، ہم نوجوانوں میں سرکاری زمینیں تقسیم کریں گے، زراعت میں جدت لائی جائے گی۔ جماعت اسلامی صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ریفارمز متعارف کرائے گی، طبقاتی نظام تعلیم کا خاتمہ کیا جائے گا، بچیوں کی تعلیم کو لازمی قرار دیں گے۔ امیر جماعت نے پاک ہالینڈ تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر سفیر کو مبارکبا د دی اور انہیں کشمیری شال کا تحفہ دیا۔ ہالینڈ کی سفیر نے جماعت اسلامی کی فلاحی سرگرمیوں کی تحسین کی اور دنیا میں قیام امن سے متعلق امیر جماعت کے خیالات کوسراہا۔دریں اثنا امیر جماعت نے جنوبی پنجاب کے دورروزہ روڑکارواں کی قیادت، سکھر اور اسلام آباد میں تقریبات میں شرکت سے واپسی پر منصورہ میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بروقت اور منصفانہ الیکشن سے ہی ملک میں استحکام آئے گا، انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کو مساوی مواقع فراہم کیے جائیں، الیکشن التوا سے جمہوریت کی گاڑی پٹڑی سے اتر جائے گی، پھر اس کی واپسی مشکل ہو گی۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں بار بار اقتدار میں رہنے والی سیاسی جماعتیں کوئی بہتری نہیں لا سکیں، الیکشن کے قریب آنے پر یہ سب ایک دفعہ پھر لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، پرانے نعروں کو نئے ڈھنگ سے پیش کیا جا رہا ہے، عوام اب بیدار ہے، حکمران طبقات کو سالہاسال آزمایا جا چکا، انھیں خدانخواستہ ایک اور موقع مل گیا تو پاکستان مزید پیچھے چلا جائے گا۔ سابقہ حکومتوں کی ناکام پالیسیوں کی وجہ سے معیشت، صحت، تعلیم سمیت تمام شعبے زوال کا شکار اور ادارے کمزور ہو چکے ہیں، عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی چکی میں پس رہے ہیں، روزانہ اربوں کی کرپشن ہوتی ہے، احتساب کے نام پر مذاق چل رہا ہے، طاقتور کے لیے احتساب اور انصاف کوئی معنی نہیں رکھتا، قوم کو اہل اور ایمان دار قیادت کی ضرورت ہے جو اسے جماعت اسلامی کی صورت میں دستیاب ہے، جماعت اسلامی نے اقتدار میں نہ ہوتے ہوئے بھی ہر مشکل وقت میں عوام کی خدمت کی مثالیں قائم کیں جس کی عالمی سطح پر پذیرائی ہوئی ہے، اللہ تعالیٰ کی مددونصرت اور عوام کی تائید سے 8فروری کو کامیابی ملی، تو ملک میں حقیقی تبدیلی لائیں گے اور ریاست پاکستان کو ان اصولوں پر استوار کیا جائے گا جس کی خاطر اسلامیان برصغیر نے پون صدی قبل قربانیاں دیں۔