چین کا دنیا میں مجموعی ترقی کے ایجنڈے کے حصول میں نمایاں کردار

اسلام آباد(نیوزڈیسک) بلوچستان اسمبلی کے سپیکر کے مشیر وسیم خان اچکزئی نے کہا ہےکہ (CIFTIS) عالمی تجارتی نمائش پاکستان کے خدمات پر مبنی کاروباری اداروں کے لیے نئی منڈیوں کی تلاش کے لیے ایک اہم اور فعال فورم ثابت ہوگا۔ چین کی جانب سے علمی تجارت کے فروغ کے حوالے سے مستحکم ماحول فراہم کرنے کی کوششوں پر روشنی ڈالتے ہوئے وسیم خان اچکزئی نے کہا کہ چین دنیا بھر میں مجموعی ترقی کے ایجنڈے کے لیے بہت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ چائنا انٹرنیشنل فیئر فار ٹریڈ ان سروسز (CIFTIS) کی حالیہ تقریب میں بیجنگ میں چین کی طرف سے مستحکم اور پائیدار ترقی کا ایک سنگ میل ثابت ہوگا ۔چین مین جاری پائیدار ترقی کے اس ایونٹ کا کامیاب انعقاد قابل عمل تجارت کی توسیع کے پیش نظر عالمی ترقی کے لیے چینی عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ بیجنگ میں منعقدہ CIFTIS کی خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے، وسیم اچکزئی نے کہا کہ تقریباً 60 ممالک نے اس عالمی نمائش میں شرکت کی اور اس ایونٹ میں 1100 سے زائد کمپنیوں نے دنیا بھر سے اپنی ٹیکنالوجیز اور خدمات پیش کیں۔ اس تجارتی فئیر میں پاکستان کی شرکت کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ یہ تقریب پاکستانی کاروباری اداروں کے لیے بھی ایک ایک فعال ترقی کا زینہ ثابت ہوگا اور چینی حکومت اور اس کے عوام اس کامیاب تقریب کے انعقاد پر مبارکباد کے مستحق ہے ہیں۔ تقریب میں ٹیلی کمیونیکیشن یا انفارمیشن ٹیکنالوجی، بینکنگ سیکٹر اور مجموعی ترقیاتی ایجنڈے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ CIFTIS مجموعی طور پر بہت کامیاب ایونٹ ثابت ہوا ہے اور خاص طور پر یہ چین کی جانب سے کھلے پن اور اوپننگ اپ کے لیے چین کے عزم کو ظاہر کرتا ہے۔ جس طرح سے چین نے عالمی کاروباری اداروں کو اپنی مارکیٹ تک رسائی مہیا کی ہے۔ ان عوامل سے ثابت ہوتا ہے کہ عالمی معیشت کے استحکام کے لیے تجارت کی توسیع کے لیے چین پوری دنیا کے لیے مرکزی منڈی کے حوالے سے چین ایک مستحکم معیشت کے فعال کردار کے لیے نمایاں کردار کر رہا ہے، اس حوالے سے دنیا کے دیگر ممالک کو بھی اپنی معیشت کو ترقی دینے کے ساتھ ساتھ دیگر ترقی پزیر ممالک کو اس ترقی کے سفر میں مواقع فراہم کرنا چاہئیں۔ وسیم اچکزئی نے نشاندہی کی کہ دنیا میں آٹوموبائل کی پیداوار ہو یا ٹیکنالوجی کی پیداوار، چین ایک نمایاں کردار ادا کر رہا ہے ۔ لہٰذا CIFTIS ایک ایسا ایونٹ ثابت ہوا ہے جس نے بہت سی کمپنیوں کو اپنی طرف متوجہ کیا، خاص طور اس ایونٹ میں پاکستان پویلین ، جس کا افتتاح چین مین تعین پاکستانی سفیر نے کیا۔ چین نے اس ایونٹ کے حوالے سے پاکستان کے کاروباری اداروں کو ایک بہت بڑا موقع فراہم کیا ہے، خاص طور پر وہ شعبے، جو خدمات کی صنعت سے وابستہ ہیں، تاکہ انہیں پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کو ظاہر کرنے اور راغب کرنے کا موقع فراہم کیا جا سکے۔ آج پاکستان سی پیک اور بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام کے دسویں سال میں داخل ہو چکا ہے ، سی پیک اج پاکستانی عوام اور حکومت کے لیے مواقعوں سے بھر پور پراگرام ہے، اور پاکستان کو سی۔پیک کے ممکنہ تمام عوامل سے بھر پور دائرہ اٹھانا چاہیے اور ملک کو ترقی کی راہ پر استور کرنا چاہیے۔